Maktaba Wahhabi

159 - 366
تیسری حدیث عن ابی عبداللہ النعمان بن بشیر رضی اللہ عنھما قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول : ان الحلال بین وان الحرام بین وبینھما أمور مشتبھات لا یعلمھن کثیر من الناس فمن اتقی الشبھات فقد استبرأ لدینہ وعرضہ ومن وقع فی الشبھات وقع فی الحرام مثل الراعی یرعی حول الحمی یوشک أن یقع فیہ ألا لکل ملک حمی وان حمی اللہ محارمہ ألاوان فی الجسد مضغۃ اذا صلحت صلح الجسد کلہ واذا فسدت فسد الجسد کلہ الاوھی القلب .[1] ابو عبداللہ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’ بے شک حلال بھی واضح ہے اور بے شک حرام بھی واضح ہے اور ان دونوں کے درمیان کچھ مشتبہ امور ہیں، جنہیں بہت سے لوگ نہیں جانتے ۔ پس جو شخص ان شبہات سے بچ گیا اس نے اپنے دین اور عزت کو محفوظ بنا لیا اور جو شبہات میں واقع ہوگیا وہ حرام میں داخل ہوگیا ۔ اس کی مثال اس شخص کی ہے جواپنے جانور کو اپنے کھیت کے اندر لیکن دوسرے شخص کے کھیت کے کنارے پر چرنے کیلئے چھوڑ دے ۔ بہت جلد وہ جانور دوسرے کے کھیت میں داخل ہوکر چرنا شروع کردے گا ۔ خبردار ! ہر بادشاہ کی ایک سرحد ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی سرحد، اس کے محارم ہیں ۔
Flag Counter