Maktaba Wahhabi

100 - 366
[وَمَآ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتٰبَ اِلَّا لِتُـبَيِّنَ لَہُمُ الَّذِي اخْتَلَفُوْا فِيْہِ۰ۙ] [1] ترجمہ:اس کتاب کو ہم نے آپ پر اس لیے اتارا ہے کہ آپ ان کے لیے ہر اس چیز کو واضح کر دیں جس میں وه اختلاف کر رہے ہیں۔ اس سے پھر واضح ہوا کہ لوگوں کے اختلاف کا فیصلہ وحی الٰہی کی روشنی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فصل و بیان پر موقوف و قائم ہے دوسری کوئی صورت نہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفیصل نہ ماننے والوں کوشدید ترین وعید اورسورۃ نساء کی آیات نمبر ۶۵تو بہت ہی قابل غور ہے : [فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُوْنَ حَتّٰي يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَــرَ بَيْنَھُمْ ثُمَّ لَا يَجِدُوْا فِيْٓ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِــيْمًا][2] ترجمہ:سو قسم ہے تیرے پروردگار کی! یہ مومن نہیں ہو سکتے، جب تک کہ تمام آپس کے اختلاف میں آپ کو حاکم نہ مان لیں، پھر جو فیصلے آپ ان میں کر دیں ان سے اپنے دل میں کسی طرح کی تنگی اور ناخوشی نہ پائیں اور فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیں ۔ یہاں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے ایمان سے محروم ہونے کا اعلان فرمادیا ہے جو اپنے اختلافات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فیصلہ لینے کے بجائے کہیں اور سے فیصلہ کرا لیتے ہیں ، بلکہ ان لوگوں کی ایمان کی بھی نفی کر دی ہے جو فیصلہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کرالیتے ہیں ، قبول بھی کر لیتے ہیں لیکن اپنے دلوںمیں کھٹک اور تنگی محسوس کرتے ہیں ۔ والعیا ذ باللہ اس آیات کریمہ میں ’’لایؤمنون ‘‘اور سورۂ نساء سے پیش کی گئی گذشتہ آیت میں
Flag Counter