Maktaba Wahhabi

193 - 366
موضوع ومقدماتِ موضوع ’’ فرقہ بندی کا دور اور ایک مسلمان کی ذمہ داری ‘‘ کے موضوع پر چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں ۔ ( وماتوفیقی الاباللہ ) یہ دور فرقوں کا دور ہے اور فرقے ظاہر ہوچکے ہیں اور ہوتے رہتے ہیں اور ہوتے رہینگے ۔ تنظیمیں بنتی رہتی ہیں اور بنتی رہیں گی ۔ ان حالات میں ایک مسلمان کی کیا ذمہ داری ہے اور کیا کردار ہے ، اس موضوع کے تعلق سے پہلے کچھ مقدمات ہیں جن کا فیصلہ ضروری ہے۔ پہلا مقدمہ: یہ ہے کہ ہم یہ فیصلہ کریں کہ زیادہ علم کس کو ہے ؟ ہمیں یا اللہ تعالیٰ کو ، ہم زیادہ جانتے ہیں یا پروردگار ؟ پہلے اس بات پر سوچیں ، غورکریں اور اس کا فیصلہ کریں ۔ قرآن بھی کہتا ہے : [ ءَ اَنْتُمْ اَعْلَمُ اَمِ اللہُ۰ۭ ][1] ترجمہ : کیا تمہیں زیادہ علم ہے یا اللہ تعا لیٰ کو ۔ اگر زیادہ علم اللہ تعالیٰ کو ہے تو کیا اللہ تعالیٰ کے فرامین ہماری کسی وضاحت کے محتاج ہیں ؟ ہماری کسی تاویل کے محتاج ہیں؟ ظاہر ہے کہ ہم سب کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا علم پوری کائنات پر حاوی ہے۔ صحیح بخاری میں [ موسیٰ علیہ السلام اور خضر علیہ السلام کے واقعہ میں یہ بات مذکور ہے کہ جب وہ کشتی میں تھے تو انہوں نے ایک پرندہ دیکھا جس نے اپنی چونچ میں
Flag Counter