Maktaba Wahhabi

238 - 366
دھوکے کا شکار بھی ہوسکتے ہیں کہ جب ان کے مضامین ہمارے مجلات کی زینت بنتے ہیں تو یہ لوگ بھی صحیح ہونگے۔ ہمارے مکتبات اور بک اسٹالوں پر ان کی کتب فروخت کی جاتی ہیں ،یہ بھی ان کی تائید وتعظیم کا ایک حصہ ہے، جوکہ سلفی تمیز کے منافی ہے۔تبلیغ کے نام پر جماعتیں بن رہی ہیں اور وہ فریضہ تبلیغ کی ادائیگی کیلئے اہل بدعت کی ایک تبلیغی جماعت کا پوری طرح تشبہ اختیار کرنے کی کوشش کررہی ہیں،ان کے ہاں تمام تر مروجہ اصطلاحات واستعارات کا استعمال ہورہا ہے یہ بھی اہل بدعت کی تائید اور ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی ہے۔ ہمیں شاید اس تلخ حقیقت کا ادراک نہیں ہے کہ جن کی نقالی پر ہم اظہارِ فخر کررہے ہیں وہ ایسے سلسلوں سے وابستہ ہیں جن کے عقائد میں صوفیت اور حلولیت کا رنگ موجود ہے، ہمارے اکابرین کا یہ تساہل بہت سے لوگوں کے دلوں سے عقیدہ کی غیرت کے ختم ہونے کا موجب بن رہا ہے ،ہمارے پاس ہمارا سلفی نظام ِتبلیغ موجود ہے جو انبیاء ِکرام کی وراثت ہے،ہمیں اس وراثت پر فخرہے،مگر افسوس ! ہم ان سَچے موتیوں کو چھوڑ کر در در کی خاک چھاننے اور ایرو ں غیروں سے بھیک مانگنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔اسی قسم کے بے وقعت اہل الحدیث پر مولانا ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ رویا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے:’’آج اہل الحدیث کی مثال اس شہزادی کی سی ہے، جس کا دامن ہیروں اور جواہرات سے لدا پھداہو، اور اسے دوسروں کی کھوٹی چونیاں چوری کرنے کی عادت ہو۔‘‘لاحول ولاقوۃ الا ب اللہ ۔ فکرِ اہل حدیث ایک پُروقار علمی تحریک! حضراتِ گرامی! فکرِاہل الحدیث درحقیقت ایک انتہائی پروقار ،سنجیدہ اور علمی تحریک
Flag Counter