Maktaba Wahhabi

171 - 366
ان کی نیتوں میں اخلاص پیدا فرمائے،بالخصوص اس عظیم کانفرنس کے بانی ومبانی ہم سب کے مربی وشیخ علامہ سیدابومحمد بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ ،جن کا یہ صدقہ جاریہ ہے۔ اللہ ان پر کروڑہارحمتیں نازل فرمائے اور اس کا اجر جزیل ان تک پہنچائے اور ہم سب کی حاضری قبول فرمائے۔ میں انتہائی اختصار کے ساتھ جلسوں اور کانفرنسوں کے حوالہ سے چند گذارشات کروںگا۔ درحقیقت تقریریں کرنا اور سننا، جلسے منعقد کرنا ایک مستقل عمل ہے۔ اور اس عمل کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور آپ کے طریقہ کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ کانفرنس اور جلسے ہونے چاہئیں کیونکہ ان کے ذریعہ دین کی دعوت پھیلتی اور پہنچتی ہے اور لوگ سنتے اور مستفید ہوتے ہیں بالخصوص اہل حدیث منہج کے حاملین کو کانفرنس اور جلسے منعقد کرنے چاہئیں، کیونکہ اس زمین کی پشت پر سب سے کھری نکھری اور سچی دعوت جماعت اہل حدیث کی دعوت ہے۔ باقی تمام جماعتوں میں کہیں نہ کہیں جھول ہے کہیں نہ کہیں شکوک وشبہات ہیں لیکن یہاں یقین ہے،بصیرت ہے، اور اللہ کافضل وکرم ایک منہجِ صافی لوگوں کے سامنے پیش ہوتا ہے۔ تو اہل حدیث کے زیر اہتمام کانفرنس ہونی چاہئیں کیونکہ ہماری دعوت بالکل وہی دعوت ہے جو انبیاء کرام علیہم السلام کی دعوت تھی۔توحید کی دعوت، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے ساتھ تمسک کی دعوت، شرک کی تفنید، بدعات کی بیخ کنی،ہماری دعوت کے اصول ہیں ۔لہذا جماعت اہل حدیث کے تحت کانفرنسوں کا خوب انعقاد ہونا چاہئے۔ مقررین وسامعین کی ذمہ داریاں اب کانفرنسوں کے حوالے سے دو طبقے سامنے آتے ہیں، ایک سننے والوں کا اور دوسرا
Flag Counter