Maktaba Wahhabi

165 - 366
۳۔اس کی زندگی کا عمل لکھنے کا ۴۔یہ لکھنے کا،کہ یہ بدبخت ہوگا یا نیک بخت مجھے اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے تم میں سے ایک شخص جنت والے کام کرتا رہتا ہے حتی کہ اس کے اور جنت کے درمیان ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے تواس کی کتاب سبقت لے جاتی ہے اور وہ جہنم والا عمل کرکے جہنم میں داخل ہوجاتا ہے ۔ اور تم سے ایک شخص جہنم والاعمل کرتا ہے حتی کہ اس کے اور جہنم کے درمیان ایک ہاتھ کا فاصلہ باقی رہ جاتا ہے پھر اس کی کتاب سبقت لے جاتی ہے اوروہ اھل جنت کا عمل کرکے جنت میں داخل ہوجاتا ہے ۔ (اسے بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے ) حدیثِ مذکور سے ملنے والاایک واضح درس! سامعین حضرات ! میں اس حدیث کی تفسیر وشرح کسی اور وقت کے لئے چھوڑ تا ہوں لیکن اس حدیث کے اندرموجود ایک واضح درس کا اعادہ کرتا ہوں کہ چونکہ بندے کی سعادت و شقاوت اور اعمال کا تعلق خاتمہ کے ساتھ ہے لہذا ہمیں یہ تو معلوم ہے کہ خاتمہ ہونا ہے لیکن یہ معلوم نہیں کس طرح ہونا ہے ۔ اہل جنت و اہل جہنم کے نام لکھ کر قلم خشک ہوچکی ہے ہمیں اپنے خاتمہ تک اعما ل صالحہ اختیار کئے رکھنے کا عزم کرنا ہے ۔یہ تمام زندگی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اطاعت کے دائرے میں گزر جائے یہ سعادت کا راستہ ہے ۔ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا، کہا: جنتیوں اور جہنمیوں کے فیصلے ہوچکے ہیں ؟ فرمایا : ہاں ۔
Flag Counter