دوسری حدیث عن أم المؤمنین عائشۃ رضی اللہ تعالیٰ عنھا قالت : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’من أحدث فی أمرناھذا مالیس منہ فھو رد‘‘ وفی روایۃ مسلم : ’’من عمل عملا لیس علیہ أمرنا فھو رد ‘‘.[1] ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے : فرماتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس شخص نے ہمارے دین میں کوئی نئی چیز نکالی جو دین میں نہ ہو تو وہ مردود ہے ‘‘۔ اسے بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے جبکہ صحیح مسلم کی ایک حدیث میں یہ الفاظ بھی مروی ہے : جس شخص نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا امر نہ ہو تو وہ مردود ہے : حدیث کاماحصل! سامعین کرام ! یہ حدیث بھی دین اسلام کا ایک اصلِ عظیم ہے ۔ بیان کردہ حدیث (الاعمال بالنیات ) اعمال کی باطنی میزان ہے جبکہ یہ حدیث اعمال کی ظاہری میزان ہے ۔ جس طرح ہر وہ عمل جو اللہ رب العزت کی رضا جوئی و اخلاص نیت سے خالی ہو باطل و مردود ہوتاہے، اسی طرح اگر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے امر اورسنت کی موافقت و مطابقت سے خالی ہو تو باطل و مردود قرار پائے گا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہر خطبہ میں ان مبارک الفاظ کا اعادہ فرمایا کرتے تھے : |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |