Maktaba Wahhabi

213 - 366
( کہ تم مل کر حبل اللہ کو پکڑ لو ) یہ اللہ تعالیٰ کا بتایا ہوا علاج ہے بقول ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہ حبل اللہ کتنی بڑی نعمت ہے ، کہ جس کا ایک سرا تمہارے ہاتھ میں او ردوسرا اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ، اگر اس کو تھام لو گے تو تم اس لڑی میں منسلک ہوجاؤگے جس لڑ ی کو اللہ نے تھاماہواہے ، یہ کتنی بڑی نعمت ہے ایسا شخص کبھی ناکام نہیں ہوگا ، کبھی شکست خوردہ نہیں ہوگا ، اگر قوم اجتماعی طور پر اس حقیقت کو اپنالے اور اس رسی کو مضبوطی سے تھام لے جس کا پہلا سر االلہ کے ہاتھ میں ہے ، تو وہ قوم کیسے ناکام ہوگی ؟ اس قوم کا مقدر فشل کیسے بن سکتا ہے ؟ یہ جماعت تو کامیاب و کامران ہے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اسے تھاما فقیر ہونے کے باوجود ، پیٹوں پر پتھر باندھنے کے باوجود ، کمزور ہونے کے باوجود ، قیصر و کسری کو تخت و تاراج کر کے رکھ دیا ، کتنی بڑی سلطنتیں تھیں، ان کا غرور خاک میںملا کر رکھ دیا ، اس لئے کہ انہوں نے حبل اللہ کو تھاما اور آپس میں شیروشکر تھے ، کوئی گروہ بندی نہ تھی، وہ جماعت واحدہ تھے ۔ اہل حدیث متوجہ ہوں! جماعت کیا ہے ؟ فرقہ کیا ہے اور کیسے بنتا ہے ؟ اور صراطِ مستقیم کیاہے ؟ سب باتیں واضح ہوچکیں، اب جن لوگوں نے اللہ کی وحی کو تھاماہوا ہے وہ متوجہ ہوں ان میں بھی افتراق کی ایک شکل پیداہوگئی ہے دعویٰ ان کا یہ ہے کہ ہم اللہ کی وحی کو تھامنے والے ہیں ایک ہاتھ میں قرآن او رایک ہاتھ میں حدیث ہے لیکن تنظیمیں بن گئیں کیا یہ جائز ہے ؟ نہیں ، یہ حرام اور ناجائز ہے ایسا کرنے والا کوئی بھی ہو، مستحق ِ لعنت ہے ، کیونکہ یہ امت کو تقسیم کرنے والاہے
Flag Counter