Maktaba Wahhabi

232 - 366
’’اھل الحدیث فی کل زمان کأصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی زمانھم ‘‘[1] یعنی:’’ اہل حدیث ہر زمان ومکان میں اس طرح متمیز ہوتا ہے جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اپنے دور میں متمیز تھے‘‘ اہل بدعت سے اختلاط کے نقصانات اس تمیز کی ایک تفسیر یہ بھی ہے کہ اہلحدیث اُن تمام فرقوں سے الگ تھلگ رہتا ہے جن کے مناہج میں شرک وبدعت کی آمیزش ہو؛کیونکہ صاحبِ حق وصداقت کا باطل سے الگ تھلگ رہنا اس کی تردید ہے، جبکہ باطل سے اختلاط اس کی تائید شمار ہوتا ہے ،اسی معنی میں ہمارا دین ،دینِ حنیفیت ہے جو الگ ہوکر رہنے کانام ہے ،کما قال اللہ تعالیٰ: [ثُمَّ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ اَنِ اتَّبِعْ مِلَّۃَ اِبْرٰہِيْمَ حَنِيْفًا۰ۭ][2] یعنی:’’پھر ہم آپ کی طرف وحی کرتے ہیں کہ آپ ملتِ ابراھیمی کے پیروکار بن جائیں جو حنیف تھے (یعنی باطل سے بالکل کٹے ہوئے)‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’بعثت بالحنیفیۃ السمحۃ ‘‘ [3] یعنی:’’جس دین کیساتھ مجھے بھیجا گیاہے اس میں حنیفیت اور سماحت ہے‘‘ حضرات!اہلِ بدعت کے ساتھ اختلاط کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ یہ اختلاط اس کی تکریم وتعظیم کا موجب ہے ،اور یہ بات معلوم ہے کہ باطل کی تکریم ،حق کی تفنید وتنقیص کے
Flag Counter