Maktaba Wahhabi

309 - 366
عن عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنھما أن رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم قال: (إن الذین یصنعون ھذہ الصور یعذبون یوم القیامۃ یقال لھم أحیوا ماخلقتم)[1] یعنی:عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے،بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک جو لوگ تصویریں بناتے ہیں،انہیں قیامت کے دن عذاب دیاجائیگا،ان سے کہاجائیگا جو تصویریں تم نے خلق کی تھیں ذرا انہیں زندہ توکرو۔(وہ زندہ نہیں کرپائیں گے لہذا ان کا عذاب مستمر رہے گا۔(والعیاذ باللہ) خالق ہونے کامعنی واضح ہوکہ اللہ تعالیٰ کے خالق ہونے کا معنی یہ ہے کہ وہ چیزوںکو عدم سے وجود میں لاتاہے یایہ بھی کہ وہ کسی مادہ کے بغیر اشیاء کو خلق کرنے پر قادر ہے،اور یہ صلاحیت اس پوری کائنات میں کسی دوسرے کو حاصل نہیں ہے ،لہذا اللہ تعالیٰ کے علاوہ دوسرا کوئی خالق نہیں ہوسکتا ،اسی معنی میں اس کی صفت (الباری) بھی ہے،[ہُوَاللہُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ …الآیۃ] [2] اس صفت کااطلاق بھی غیر اللہ کیلئے جائز نہیں ہے۔ توحید ربوبیت نکتۂ دوم کی وضاحت توحیدربوبیت پر ایمان لانے کیلئے دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی ہر شیٔ کا مالک ہے،اس کے علاوہ دوسرا کوئی مالک نہیں ہوسکتا،گویا یہ پوری کائنات جس طرح اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہے اسی طرح اس کی مملوک بھی ہے،فرمان ہے:[فَتَعٰلَى اللہُ الْمَلِكُ الْحَقُّ۝۰ۚ ] [3]
Flag Counter