Maktaba Wahhabi

195 - 366
’’ اللہ الطبیب ‘‘[1] یعنی ( طبیب تو اللہ تعالیٰ ہے ) یہ سب مقدمات ہیں جن سے سب مسلمان متفق ہیں، ان میں کسی مسلمان کو کوئی اختلاف نہیں ۔ تیسرا مقدمہ: یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو ان کے نقصان اورامراض سے آگاہ کردیا ہے یا نہیں؟ (یعنی کونسی چیز نقصان دہ ہے اور کونسی چیز نافع ) یہ قرآن کا اصل موضوع ہے ، کیونکہ کتاب و سنت کا موضوع انسان ہے ، انسان ہی مخاطب ہے اور الحمد للہ رب العالمین سے لیکر الناس تک انسان ہی موضوع بحث ہے ۔ یہ سارے مقدمات بالکل واضح ہیں ، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اسلام کی صورت میں ایک ضابطہ حیات عطا فرمایا ہے اوراس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ جسے اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے ضابطہ حیات مقرر فرمایا ہے وہی ہمارے لئے بہتر ہے ، اسکے علاوہ کوئی اور چیز نہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : [وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا۰ۭ ][2] ترجمہ : ( میں نے اسلام کو بطور دین تمہارے لئے پسند کرلیا ہے ) یہی میرا پسندیدہ دین ہے کوئی اور نہیں ، چنانچہ دوسری جگہ فرمایا :
Flag Counter