سمندر میں سے پانی بھرا ، ( جن کا تعلق اللہ کے ساتھ ہوتا ہے وہ دنیا کی ہر چیز کو دین کے ساتھ ، آخرت کے ساتھ مربوط کرتے ہیں اور جوڑتے ہیں یہ منظر اللہ کے دو نبیوں نے دیکھا) تو خضر علیہ السلام نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا :تم نے یہ پرندہ دیکھا اس نے اپنی چونچ میں پانی بھرا ؟ موسیٰ علیہ السلام نے فرمایا : جی ہاں ، تو خضر علیہ السلام نے فرمایا : کہ میرا علم ، تمہارا علم اور پوری مخلوقات کا علم (ان مخلوقات میں فرشتے اور جن ہیں اور انسان بھی ہیں جو بڑے مدبر،مفکر اور فلسفی اور منطقی ہیں اور ان میں محدثین ، خطباء اور شعراء بھی ہیں) اللہ تعالیٰ کے علم کے مقابلے میں اتنا ہے جتنا پرندے کی چونچ کا پانی اس سمندر کے مقابلے ہیں] یہ تشبیہ صرف سمجھانے کے لئے ہے ، ورنہ اللہ رب العزت کا علم ، اور اس کی صفات مثالوں میں مقید نہیں ہو سکتیں ۔ دوسرا مقدمہ: یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہم انسانوں کو اپنے دین کا مکلف اور پابند بنایا ہے ، ہماری حاجات کیا ہیں اور دین کے تعلق سے ہماری ذمہ داری کیاہے ، اس کا علم زیادہ کس کو ہے ؟ ہمیں یا اللہ تعالیٰ کو ؟ قرآن مجید میں ہے : [اَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ۰ۭ وَہُوَاللَّطِيْفُ الْخَبِيْرُ][1] یعنی: ( اللہ رب العزت اپنی مخلوق کو خوب جانتا ہے) کیونکہ وہی خالق ہے ، لہٰذا وہی زیادہ جانتا ہے کہ مخلوقات کے لئے کیا بہتر ہے اور کیا بدتر ، وہ خوب جانتا ہے کہ بندوں کے امراض کیا ہیں اور ان کا علاج کیا ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |