Maktaba Wahhabi

215 - 213
کبھی یہ جیتے ہیں ،کبھی وہ جیتے ہیںاور کہا کہ اس حوالے سے پوری تفصیل اس شخص(قاصدِرسول) سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ قا صدِ نبوی دربارِ روم میں: وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کاصحابی تھا ،اس کانام مذکورنہیں ہے، ہرقل نے، جس پر ایک خوف طاری تھا ،کہاکہ اس شخص کوچیک کرو،اس کاختنہ چیک کرو،چنانچہ اسے خلوت میں لےجایا گیا ،اسے دیکھاگیا اورہرقل کوخبر دی گئی کہ اس کاختنہ ہواہواہے، ہرقل نے کہاکہ ان سے پوچھو کہ تم عرب کے علاقے سے ہو،کیاعرب بھی ختنہ کرتے ہیں ؟اس نے جواب دیا کہ ہاں عرب بھی ختنہ کرتے ہیں۔ ہرقل نے کہا توپھر اے قوم یہ بات سن لو کہ جس بادشاہ کی اطلاع مجھ تک پہنچی تھی، ختنہ کرنے والی قوم کابادشاہ ،جس کامعاملہ اس زمین پر چھاجائے گا اور کسریٰ اورقیصر کی حکومتوں کاخاتمہ کرکے جس کی سطوت اورغلبہ اس زمین پرقائم ہوجائے گا ،وہ شخص محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )ہیں! ضغاطرکی رائے: ملک شام میں ایک شخص ضغاطر تھا، جس کاعلم اور فراست ہرقل جیسا ہی تھا ،بلکہ ہرقل اسے اپنے سے بہتر عالم قرار دیتا تھا ،اس نے اسے صورت حال سے آگاہ کیا۔ چنانچہ ہرقل نے اس کوخط لکھا اور اس کی رائے معلوم کی،اسے خط لکھ کرہرقل سرزمین ایلیاء سے حمص آگیا،حمص ان دنوں ملک شام کادارالخلافہ تھا، بعد میں دمشق دارالخلافہ ہوگیا،لیکن پہلے دارالخلافہ حمص تھااورحمص کو۱۶ھ میں عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کے
Flag Counter