Maktaba Wahhabi

138 - 213
مرض اتاردیتا ہے اور اس کوصبر کی توفیق دے دیتاہے، وہ اتناصبرکرتا ہے،اتنا جھیلتاہے، اتنابرداشت کرتاہے کہ و ہ اس درجہ علیٰ کے قابل بن جاتاہے،اس مقام عالی کامستحق بن جاتاہے، جو اللہ نے اس کیلئے تیار کیاہے۔ تمحیص: تویہ معاملہ اللہ تعالیٰ کی سنت ہے کہ اللہ تعالیٰ آزماتاہے، اس میں ایک پہلو تمحیص اورتمیز کاہے اور وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اسلام کی صفوں میں نکھارپیداکرنا چاہتا ہے، جب اللہ تعالیٰ نے جنگ احدمیں صحابہ کوزخم دیئے ،خوداپنے پیارے پیغمبر کو زخم دیئے، تومنافقین جنگ بدر کے نتیجے سے سمجھے ہوئے تھے کہ یہاں فتح ہی فتح ہے اور کامیابی ہی کامیابی ہے، جنگ بدر میں یہ تین سوتیرہ تھے،کفار ایک ہزارتھے، یہ نہتے تھے، وہ مسلح تھے، اس کے باوجود یہ کامیاب ہوئے ،ستر کافرقتل ہوئے، سترقید ہوئے اور زخم توسب کولگے۔ اس کامعنی یہ ہے کہ یہاں فتح ہی فتح ہے،چنانچہ ساتھ مل جاؤ،غنیمتیں بھی ملیں گی، فتوحات بھی ملیں گی،لیکن جب جنگ احد میں معاملہ برعکس دیکھا کہ آج صحابہ شہید ہوگئے اوراحد کی مٹی صحابہ کے پاکیزہ خون سے سرخ ہوگئی، خودامام الانبیاء زخمی ہوکر نڈھال ہوکرگر گئے،تومنافقین نے کہا کہ نہیں بھئی یہاں بھی مار پڑ سکتی ہے،وہ کٹ گئے ،علیحدہ ہوگئے اور اس سے تمحیص حاصل ہوگئی ،تمییز حاصل ہوگئی، ابوبکر صدیق جیسے،عمر بن خطاب جیسے،بلال حبشی جیسے سچے اورکھرے لوگ ساتھ رہ گئے اور عبد اللہ بن ابی ابن سلول جیسے
Flag Counter