کیونکہ وہ فرشتے کو دیکھتا ہے اور جب تم گدھے کے ہینگنے کی آواز سنو تو کہو :
((اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ))
’’میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے۔‘‘
اس لیے کہ وہ شیطان کو دیکھتا ہے۔[1]
بازار میں داخل ہونے کی دُعا
((لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیٖ وَیُمِیْتُ وَھُوَ حَیٌّ لاَّ یَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ))
’’نہیں کوئی معبود مگر اللہ ، وہ اکیلا ہے ، نہیں کوئی شریک اُس کا ، اسی کی بادشاہت اور اُسی کی ہی سب تعریف ہے ، وہی زندگی دیتا اور وہی مارتا ہے اور وہ زندہ ہے ، نہیں وہ مرتا ، اسی کے ہاتھ میں ہے سب بھلائی اور وہ ہر چیز پر (کامل) قدرت رکھتا ہے۔‘‘[2]
لباس پہننے کی دُعا
((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ ھٰذَا (الثَّوْبَ) وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِّنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍ))
’’ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جس نے مجھے پہنایا یہ (لباس ) اور عطا کیا مجھے یہ، میری ذاتی قوت اور طاقت کے بغیر ۔‘‘ [3]
|