Maktaba Wahhabi

124 - 213
اہل طائف کوجمع کیا اورفرمایا: ’’قولوا لاإلٰہ إلا ﷲ‘‘اے طائف والو!میں تمہیں توحید کی دعوت دیتاہوں،میرے اپنوںنے اس دعوت کوقبول کرنے سے انکار کردیا، تم قبول کرلو،پوری قوم اس دعوت کوقبول کرلے، دائرۂ اسلام میںداخل ہوجائے، تاکہ تمہیںپہلی قوم کااعزاز حاصل ہوجائے ،جس نے اس دین کوقبول کیا۔ اہل طائف کاجواب: اہل طائف نے کہا یہ کیامعاملہ ہے؟اتنے سارے معبودوںکو تم نے ایک ہی کردیا؟ پتھراؤ شروع کردیا،حتی کہ محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاپورا جسم لہولہان ہوگیا، آج تو اتنا خون بہا کہ آپ بے ہوش ہوکرگرگئے،جب ہوش آیا ،توآپ نے پھر دعوت دی، قوم نے پھروہی سلوک کیا،پھرآپ گرے،تیسر ی بارپھر دعوت دی، پھر وہی سلوک ہوا، کپڑے سرخ ہوگئے اورباربارغشی کے دورے پڑرہے ہیں، یہ اہل طائف کا سلوک تھا، کتنا حزن اورکتنا ملال ہے؟ قوم سے کہا تھا کہ بیگانے اس دعوت کو قبول کریں گے، لیکن بیگانوں کا سلوک قوم سے بھی براتھا،سچ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے:’’أشد البلاء علی الأنبیاء‘‘ یہ سخت ترین تکلیفیں نبیوں کاحصہ ہیں۔ نبیٔ رحمت: یہ دینِ اسلام کی طبیعت ہے کہ اللہ کے انبیاء کوجھنجھوڑا جاتاہے، اللہ کو ان کا امتحا ن مقصود ہے، اللہ نے امتحان لیا،جبرائیل امین آگئے، ملائکہ آگئے کہ آپ کااشارہ ہوتو ان
Flag Counter