حرام یا مسجد نبوی میں آئے اور وہاں تراویح کی نماز ہو رہی ہو تو اس میں شامل ہونے والے مرد اور عورت کو امید ہے کہ خصوصی فضیلت حاصل ہو جائے گی۔
4. عورت کا گھر ہی میں فرض نماز پڑھنا بھی مسجد حرام اور مسجد نبوی میں پڑھنے سے افضل ہے۔
مولانا نور پوری حفظہ اللہ کا فتوی
جماعت کے معروف عالم، محقق، مفتی، شیخ الحدیث مولانا حافظ عبدالمنان صاحب نور پوری حفظہ اللہ کا فتوی بھی ملاحظہ فرما لیجیے۔ ان سے سوال کیا گیا:
کیا نفلی نماز گھر میں پڑھنا افضل ہے یا نہیں ؟ اگر افضل ہے تو کیا مسجد نبوی اور بیت اللہ جس میں ایک ہزار اور لاکھ نماز پڑھنے کا ثواب ملتا ہے، اس سے بھی افضل ہے؟
جواب میں مولانا موصوف حفظہ اللہ نے فرمایا:
((فَاِنَّ اَفْضَلَ صَلَاۃِ الْمَرْئِ فِی بَیْتِہِ اِلَّا المکتوبۃ))
’’فرضی نماز کے سوا تمہارا گھر میں نماز پڑھنا افضل ہے۔‘‘[1]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی سمیت تمام مساجد کے متعلق فرمایا تھا، حدیث میں بظاہر ہر علاقے کے بیت (گھر) میں نفل نماز کو اسی علاقے کی مسجد کی نمازِ نفل پر فضیلت دی گئی ہے۔‘‘[2]
|