’’(ہم) واپس لوٹنے والے ہیں تو بہ کرنے والے ہیں ، عبادت کرنے والے اور اپنے رب ہی کی تعریف کرنے والے ہیں ۔ [1]
مُسافر کی مقیم کے لیے دُعا
((اَسْتَوْدِعُکُمُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَا تَضِیْعُ وَدَائِعُہٗ))
’’میں سپرد کرتا ہوں تمہیں اس اللہ کے ، کہ نہیں ضائع ہوتیں اس کے سپرد کی ہوئی چیزیں ۔ ‘‘[2]
مقیم کی مسافر کے لیے دعا
((اَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکَ وَاَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیْمَ عَمَلِکَ))
’’میں سپرد کرتا ہوں اللہ کے تمہارے دین کو اور تمہاری امانت کو اور تمہارے آخری عمل کو ۔‘‘[3]
مرغ بولے اور گدھا ہینگے تو کیا کہے ؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’جب تم مرغ کی اذان سنو تو اللہ تعالیٰ سے فضل کی دعا کرو (مثلاً کہو) :
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ))
’’ اے اللہ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے فضل کا ۔ ‘‘[4]
|