Maktaba Wahhabi

212 - 213
اور بڑے گہرے کرب کے آثار ہیں،توہم نے حاضرہوکرعرض کیا: ’’استنکر ناھیئتک‘‘ کہ آج ہم آپ کے چہرے پر بڑی ناگواری ،بڑی پریشانی اور بڑے کرب کااظہار اوربرے آثا ر دیکھ رہے ہیں، کیامعاملہ ہے؟ ابن ناطور کہتا ہے :’’وکان ہرقل حذاء‘‘ہرقل حذاء تھا، حذاء کا معنی کاہن ہے، یعنی اسے کہانت میں بڑی دسترس حاصل تھی۔ کاہنوں کے اخباری مصادر: کاہنوں کے دواخباری مصادر ہوتے ہیں،ایک مصدر ستاروں کاعلم یعنی علم نجوم، وہ ستاروں سے ،ان کے اجتماع سے اور ان کی رفتار سے واقعات کااندازہ لگاتے ہیں اور ان کا دوسرا مصدرِ خبر شیاطین ہوتے ہیں، اس دور میں ان کی کرسیاں آسمانوں کے قریب لگی ہوتی تھیں،ان نشستوںپر جاکروہ بیٹھتے اور آسمانوںکی خبریں،جوباتیں فرشتے اللہ تعالیٰ کے فیصلوں کے تعلق سے کرتے وہ ان فیصلوں کو سننے کی کوشش کرتے، ایک آدھ جملہ ان کے کانوں میں پہنچ جاتا اور و ہ زمین میں آکر ان کاہنوں تک اسے پہنچادیتے،پھر وہ کاہن آگے بیان کرتے،توان کاہنوں کے یہ وہ اخباری ذرائع تھے اور ہرقل بھی کاہن تھا۔ ہرقل کی کہانت: چنانچہ وہ آج کی صبح خبیث النفس پریشان تھا اور اس کے چہرے پرکرب کے آثار تھے، ابن ناطورکہتاہے کہ ہم نے پوچھا یہ پریشانی کیوں ہے اور یہ کرب کے آثار
Flag Counter