Maktaba Wahhabi

193 - 213
دوہرے اجر کی توجیہ: توآپ نے فرمایا کہ اے ہرقل اگر تم اسلام قبول کرلوگے ،توتمہیں دوہرا اجر ملے گا،ایک اپنے پیغمبر عیسیٰ علیہ السلام پرایمان لانے کا اور دوسرا مجھ پر ایمان لانے کا ،اس دوہرے اجر کی دوسری توجیہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اگر تم اسلام لے آؤگے،توتمہیں دیکھ کرتمہاری رعیت اور تمہارے أتباع بھی اسلام قبول کرلیں گے، یعنی تمہارا اسلام قبول کرنا ان کے اسلام قبول کرنے کا ایک سبب بن جائے گا، تو یہ دوہرا اجرہوگا۔ ایک یہ کہ تم نے خوداسلام قبول کرلیا اور دوسرا یہ کہ تم دوسروں کیلئے سبب بن گئے اور اس طرح تمہیں بے تحاشا اجروثواب ملے گا۔ اگر تم اعراض وانحراف کروگے اور اس دعوت کوقبول نہیں کروگے’’فإنما علیک إثم الأریسین‘‘ توپھر تمام’’أریسین‘‘ کاگناہ بھی تمہارے ذمہ ہوگا۔ أریسین کامعنی: ’’أریسین‘‘ اس کااصل معنی فلاح ہے یعنی کھیتی باڑی کرنے والا، گویا ان لوگوں کی معیشت کاانحصار بہت سی چیزوں پرتھا، ان میں زراعت بھی تھی، اور عام طور پر زراعت پیشہ لوگ اندھے ہوتے ہیں او روہ جلد ہی اطاعت قبول کرلیتے ہیں کہ ہمارا داعی مسلمان ہوگیا اورہم بھی مسلمان ہوجائیں،کہاکہ اگر تم اسلام قبول نہیںکروگے، تو گویاتم ان لوگوں کیلئے بھی رکاوٹ بن جاؤگے، اس طرح تمہیں اپنا گناہ بھی ہوگا اور تمہاری رعیت کاگناہ بھی ہوگا۔
Flag Counter