Maktaba Wahhabi

194 - 213
اہل کتاب کودعوت: پھر آپ نے قرآن پاک کی ایک آیت پیش کی: [قُلْ يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ تَعَالَوْا اِلٰى كَلِمَۃٍ سَوَاۗءٍؚبَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ اَلَّا نَعْبُدَ اِلَّا اللہَ وَلَا نُشْرِكَ بِہٖ شَـيْـــًٔـا وَّلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللہِ۝۰ۭ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُوْلُوا اشْہَدُوْا بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ۝۶۴ ][1] اے اہل کتاب! (یہود ونصاری) ایک کلمے کی طرف آجاؤ،جوہمارے اور تمہارے درمیان برابرہے،اس کلمے کے تعلق سے ہم میں اور تم میںکوئی اختلاف نہیں، یعنی اس کلمے کاداعی قرآن پاک بھی ہے،تورات بھی تھی اور انجیل بھی تھی، قرآن، تورات اورانجیل میں اس کلمے کی بابت کوئی اختلاف نہیں پایاجاتا، توباقی باتیں توبعد کی ہیں، نمازیں پانچ ہیں، دو ہیں، یہ فیصلے بعدمیںکریں گے، لیکن جس کلمے پر ہماری شرائع متفق ہیں ،جوکلمہ قرآن نے بھی پیش کیا،تورات نے بھی پیش کیا، انجیل نے بھی پیش کیا، پہلے اس پرتوآجاؤ،اس پرہم اکٹھے ہوجائیں ،مخالفت ترک کرکے ایک ہوجائیں اور آپس میں اتحاد واتفاق کرلیں۔ کلمۂ توحیدپراتفاق کی دعوت: وہ کلمہ کیا ہے؟ وہ کلمہ تین چیزوں سے عبارت ہے،یہ دعوت قرآن کی بھی
Flag Counter