عیدین کی نماز میں عورتوں کی شرکت کی تاکید
عیدالفطر اور عیدالاضحی کی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں پڑھنے کے بجائے شہر سے باہر کھلے میدان میں پڑھتے تھے۔ ان نمازوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو بھی شریک کرنے کا حکم فرمایا ہے۔ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں ۔
((اَمَرَنَا نَبِیُّنَا صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنْ نُّخْرِجَ الْعَوَاتِقَ ذَوَاتِ الْخُدُوْرِ… وَیَعْتَزِلْنَ الْحُیَّضُ الْمُصَلّٰی))
’’ہمیں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ہم پردہ دار نوجوان خواتین کو بھی (عید گاہ) لے جائیں (حتی کہ حیض والی عورتوں کو بھی لے جائیں ، البتہ) حیض والی عورتیں نماز گاہ سے الگ رہیں ۔‘‘[1]
دوسری روایت کے الفاظ ہیں :
((وَیَعْتَزِلُ الحُیَّضُ الْمُصَلّٰی وَیَشْھَدُنَ الْخَیْرَ وَدَعْوَۃَ الْمُوْمِنِینَ))
’’حائضہ عید گاہ سے الگ رہیں ، بھلائی میں اور مومنوں کی دعا میں شریک ہوں ۔‘‘[2]
تیسری روایت کے الفاظ ہیں :
((کُنَّا نُؤْمَرُ اَنْ نَخْرُجُ یَوْمَ الْعِیدِ حَتّٰی نُخْرِجَ البکرَ مِنْ خِدْرِھَا، حَتّٰی نُخْرِجَ الحُیَّضَ، فَیَکُنَّ خَلْفْ النَّاسِ فَیُکَبِّرْنَ بِتَکْبِیرِھِمْ وَیَدْعُوْنَ بِدُعَائِھِمْ، یَرجُونَ بَرَکَۃَ ذٰلِکَ الْیَوْمِ وَطُھْرَتَہُ))
|