Maktaba Wahhabi

52 - 213
[وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللہِ اَكْبَرُۭ ][1] اللہ تعالیٰ کی تھوڑی سی رضا پوری دنیا کی سب سے قیمتی دولت اور سب سے قیمتی اثاثہ ہے، یہ رضا عطا فرمادی اور پھر ایمان کی صداقت کا اعلان کردیا: [اُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الصّٰدِقُوْنَ۝۱۵ ][2] یہی لوگ سچے ہیں۔ صداقت ایمان کی شہادت: ان کا منہج، ان کاعقیدہ، ان کی توحید، ان کاتعلق ب اللہ ، ان کا تعلق بالرسول، ان کا تعلق بالآخرۃ اور ان کی گفتار سب کی سب سچ پر قائم ہے، یہ ایک عظیم شہادت ہے۔ سچا انسان وہ ہوتا ہے، جوظاہر اورباطن میں سچاہو،کچھ لوگ ظاہر میں سچے ہوتے ہیں، لیکن باطن میں جھوٹے ہوتے ہیں، ان میں نفاق ہوتاہے، اللہ تعالیٰ نے آج ان کو نفاق کی تہمت سے بری کردیا، ان کے دلوں کی صداقت نکھر کر سامنے آگئی ہے اور یہ ایک نویدِ مسرت ہے؛کیونکہ قیامت کے دن کامیابی کی بنیاد یہی صداقت قرار پائے گی: [قَالَ اللہُ ہٰذَا يَوْمُ يَنْفَعُ الصّٰدِقِيْنَ صِدْقُہُمْ۝۰ۭ لَہُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْہَآ اَبَدًا۝۰ۭ رَضِيَ اللہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ۝۰ۭ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ۝۱۱۹ ][3]
Flag Counter