Maktaba Wahhabi

51 - 213
یہ اونچے اونچے مضبوط قلعوں،باغات اورکھیتوں کی سرزمین تھی، اللہ تعالیٰ نے صلحِ حدیبیہ کے صلہ میں فتحِ خیبر دے دی اور مسلمانوں کومالامال کردیا، ابن عمر رضی اللہ عنہما کا قول ہے: ’’ماشبعنا حتی فتحنا خیبر‘‘[1] فتح خیبر کے بعد ہی ہمیں پیٹ بھر کرکھانا نصیب ہوا۔ صلح حدیبیہ کی برکات: دیکھیں!یہ صلح حدیبیہ کتنی خیرات وبرکات کی باعث ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا اورصحابۂ کرام کے دلوں میں ایمان کی صداقت کا اعلان ہوگیا، اللہ تعالیٰ نے سکینت دے دی اور ایمان کی محبت کوٹ کوٹ کر بھردی،یہ ہے دین کی دولت!اور خیبر بھی عطا فرمادیا، یہ ہے دنیا کی دولت!غرضیکہ دین اوردنیا دونوں کی سعادتوں سے مالا مال کردیا، صحابۂ کرام کے اس کردار کی بنا پر کہ انہوں نے کفار اور ان کے حلیفوں کے نرغے میں موت کی بیعت کی تھی،جنگی سازوسامان نہیں تھا،کیونکہ وہ عمرہ کرنے آئے تھے، جنگ کرنے نہیں آئے تھے، اس کے باوجود کوئی پروا نہ تھی اور نبی علیہ السلام کے ہاتھ پر موت کی بیعت کرلی۔ یہ بیعت بذات خود ایک فضیلت ہے کہ اس بیعت کے صلہ میں اللہ رب العزت نے اپنی رضا اور اپنی محبت کا اعلان فرمادیاـ:
Flag Counter