Maktaba Wahhabi

40 - 213
ابوسفیان کہتے ہیں :جب ہرقل نے جو کچھ کہنا تھا کہہ دیا اور خط پڑھ کر فارغ ہوا، تو اس کے ارد گرد بہت شور وغوغاہوا، بہت سی آوازیں اٹھیں اور ہمیں باہر نکال دیا گیا، تب میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا: کہ ابوکبشہ کے بیٹے(آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم )کا معاملہ توبہت بڑھ گیا۔(دیکھو تو)اس سے بنی اصفر (روم) کا بادشاہ بھی ڈرتا ہے! مجھے اس وقت سے اس بات کا یقین ہوگیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عنقریب غالب ہوکر رہیں گے، حتی کہ اللہ نے مجھے مسلمان کردیا۔ (راوی کا بیان ہے کہ) ابن ناطور ایلیاء کا حاکم ہرقل کامصاحب اور شام کے نصاریٰ کا لاٹ پادری، بیان کرتا تھا کہ ہرقل جب ایلیاء آیا، ایک دن صبح کو پریشان اٹھا، تو اس کے دربار یوں نے دریافت کیا کہ آج ہم آپ کی حالت بدلی ہوئی پاتے ہیں۔ (کیا وجہ ہے؟) ابن ناطور کا بیان ہے کہ ہرقل نجومی تھا، علم نجوم میں وہ پوری مہارت رکھتا تھا، اس نے اپنے ہم نشینوں کو بتایا کہ میں نے آج رات ستاروں پرنظر ڈالی تو دیکھا کہ ختنہ کرنے والوں کا بادشاہ ہمارے ملک پرغالب آگیا ہے۔ (بھلا) اس زمانہ میں کون لوگ ختنہ کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہود کے سوا کوئی ختنہ نہیں کرتا، سو ان کی وجہ سے پریشان نہ ہوں ،سلطنت کے تمام شہروں میں یہ حکم لکھ بھیجئے کہ وہاں جتنے یہودی ہوں، سب قتل کردیئے جائیں۔ وہ لوگ انہی باتوں میں مشغول تھے کہ ہرقل کے پاس ایک آدمی لایاگیا، جسے شاہ غسان نے بھیجا تھا، اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات بیان کئے، جب ہرقل نے (سارے حالات) سن لئے تو کہا کہ جاکردیکھو وہ ختنہ کئے ہوئے ہے یانہیں؟ انہوں نے اسے دیکھا تو کہا کہ وہ ختنہ کیا ہوا ہے، ہرقل نے جب اس شخص سے عرب کے بارے میں پوچھا، تو اس نے بتلایا کہ وہ ختنہ
Flag Counter