Maktaba Wahhabi

44 - 213
الْبَيْتِ۝۳ۙ الَّذِيْٓ اَطْعَمَہُمْ مِّنْ جُوْعٍ۝۰ۥۙ وَّاٰمَنَہُمْ مِّنْ خَوْفٍ ][1] ترجمہ:قریش کے مانوس کرنے کے لئے (یعنی) انہیں جاڑے اور گرمی کے سفر سے مانوس کرنے کے لئے۔ (اس کے شکریہ میں) پس انہیں چاہئے کہ اسی گھر کے رب کی عبادت کرتے رہیں جس نے انہیں بھوک میں کھانا دیا اور ڈر (اور خوف) میں امن (وامان) دیا ۔ واضح ہوکہ انسانیت کے دو ہی حقوق ہیں :ایک کھانا اوردوسرا امن وسلامتی،اور ان دونوں کی ضمانت توحید کے ساتھ مربوط ومنسلک ہے۔ اب ہم حدیث کی طرف لوٹتے ہیں،غزہ کے مقام پر ان کی ہرقل کے قاصدوں سے ملاقات ہوئی۔ ہرقل روم کے بادشاہ کا نام ہے،روم کے بادشاہوں کالقب ’’قیصر‘‘ ہوتاتھا، جیسا کہ فارس اور ایران کے بادشاہوں کالقب ’’کسری‘‘ہوتا تھا۔ مکتوب نبوی: اس نے اپنے قاصد کیوں بھیجے؟ دراصل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرقل کو ایک خط لکھا تھا، نبی علیہ السلام کے صحابی دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ (جن کا یہ اعزاز ہے کہ جبرائیل امین جب انسانی شکل میں وحی لے کر آتے،تودحیہ کلبی کی شکل میں آیاکرتے تھے) یہ خط لے کر والیٔ بصریٰ کے پاس گئے اور والیٔ بصریٰ نے یہ خط ہرقل تک پہنچادیا ، یہ خط کب لکھاگیا اور اس خط میں کیالکھا تھا؟ یہ سب باتیں ان شاء اللہ اسی حدیث میں آگے آئیں گی۔
Flag Counter