Maktaba Wahhabi

97 - 213
کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے یادین کی دعوت دینے والاکوئی بہروپیا، شعبدہ باز یا مداری نہیں ہے کہ وہ اعلان کرے اورلوگوں کے ٹھٹھ کے ٹھٹھ لگ جائیں، نہیں،یہ معاملہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور دین اسلام کی فطرت ہے کہ اللہ تعالیٰ قوموں کا امتحان لیتا ہے، داعیوں کاامتحان لیتا ہے اور ان کے صبرکوآزماتاہے، اللہ تعالیٰ کو اپنے نیک بندوں کی وہ آواز بڑی پیاری لگتی ہے،جوتکلیفوں سے بھری ہواور وہ اپنے شکوے اور تکلیف کا اس کے سامنے اظہارکریں، اللہ تعالیٰ سے کہیں کہ یا اللہ جوبھی تکلیف ہے، اس کا اظہار تیرے سامنے ہے اور تجھ ہی سے اس کاازالہ مطلوب ہے، [اِنَّمَآ اَشْكُوْا بَثِّيْ وَحُزْنِيْٓ اِلَى اللہِ][1] تو یہ ایمان کا معاملہ رفتہ رفتہ بڑھا، حتی کہ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کومکمل کردیا اور سارے احکام پورے کردیئے، عقیدۂ توحید کے بعد نمازیں ہیں، روزے ہیں، زکوۃ ہے، حج ہے اور دیگر اسلام کے احکام ہیں، یہ آہستہ آہستہ اترے اورمعاملہ مکمل ہوگیا۔ ہرقل کاچھٹاسوال: ہرقل نے اگلا سوال یہ کیا کہ:’’ھل یرتد أحد منھم سخطۃ لدینہ بعد أن یدخل فیہ‘‘ یہ بتاؤ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے کوئی بندہ آج تک اس کے دین کو ناپسند کرکے مرتد ہوا؟ یعنی دین میں آیا ہو اور کچھ وقت گزارا ہو اور پھر وہ دین کوناپسند
Flag Counter