Maktaba Wahhabi

98 - 213
کرکے دین کے معاملے سے ناراض ہوکراس دین کوچھوڑاگیاہو؟کوئی اس کی مثال ملتی ہے؟ ابوسفیان کاجواب: ابوسفیان نے جواب دیا کہ’’لایرتد‘‘ ایسی مثال ہمارے سامنے نہیں کہ کسی نے دین اسلام کوقبول کرکے چھوڑا ہو، اس دعوت توحید کومان کے ارتداد اختیار کیا ہو، اس کی کوئی مثال نہیں، بشرطیکہ اس کی بنیاد دین سے ناراضی ہو، ہاں کسی کے دل میں طمع اورلالچ ہو،دنیا یادنیا کے مناصب اوروقار کی چاہت ہو، اس کی خو اہش پوری نہ ہوئی ہو اور وہ مایوس ہوکرچلاجائے، یہ بات الگ ہے، لیکن دین کوقبول کرکے دین سے ناراض ہوکرکسی نے دین کونہیں چھوڑا، جس نے اس دین کوقبول کیا، وہ آج تک قائم ہے،حتی کے ماریں برداشت کیں،وہ گرم کوئلوں اور انگاروں پر گھسیٹے گئے، ان کے سینوں پربھاری سلیں رکھی گئیں،ان کے گلوں میں رسیاں باندھ کر مکہ کے اوباشوں کے سپرد کردیاگیا، جوان کوگھسیٹتے اورمارتے رہتے، کھولتا ہوا پانی ڈالاگیا، لیکن اس دین سے کوئی مرتد نہیں ہوا۔ ہرقل کاتجزیہ: ہرقل نے اس کا جواب دیا:’’وکذلک أمر الإیمان حتی تخالط بشاشتہ القلوب‘‘ ہاں یہی ایمان کی شان ہے، جب ایمان کی بشاشت، ایمان کاانشراح ایمان کانور اورحلاوت دلوں میں بیٹھ جائے ،توپھر کوئی ایمان کوچھوڑ نہیں سکتا، یہ
Flag Counter