Maktaba Wahhabi

96 - 213
میں دعوت دینا، بڑا جہادہے، اسی لئے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے: ’’إسلام رجل واحد أحب إلی من قتل ألف کافر‘‘ ([1])میری تلوار سے ایک ہزار کافرقتل ہوں،اس سے بہتر یہ ہے کہ میری دعوت سے ایک کافراسلام قبول کرلے۔ یعنی میری دعوت قبول کرکے کافر جنت میں پہنچ جائے، یہ اس سے بہتر ہے کہ میری تلوار سے ایک ہزار کافرقتل ہوکرجہنم میں چلے جائیں، یہ معاملہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور یہ معاملہ واقعتاً بڑھا، حتی کہ وہ وقت آگیا، جب اللہ رب العزت نے حجۃ الوداع کے موقع پر یہ وحی نازل فرمادی: [اَلْيَوْمَ اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا۝۰ۭ ][2] کہ آج میں نے تمہارا دین مکمل کردیا، میری نعمت پوری ہوچکی ہے، تو یہ ایمان کامعاملہ مکمل ہوکر رہا، یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوتی اورجہادی زندگی کانچوڑ ہے اور یہ وہ ثمرہ اور کامیابی ہے جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صبرواستقامت کے صلہ میں اللہ تعالیٰ نے عطافرمائی۔ غلبۂ دین کاطریقہ: توہرقل کی فراست اس بات کو جانتی تھی کہ ایمان کامعاملہ رفتہ رفتہ بڑھتا ہے، یہ
Flag Counter