Maktaba Wahhabi

185 - 213
صدق کاپہاڑ بن جائے، عقیدے کی صلابت دکھادے اور عملی طور پر کامل ہو، مذہبی اورمنہجی اعتبار سے صاحب فہم ہو،توبالآخر کامیابی مل جاتی ہے، دس سال بعد ملے، سو سال بعد ملے،لیکن یہ سوسال کاعرصہ ناکامی کا عرصہ نہیں ہے،بلکہ انتہائی کامیابی کا عرصہ ہے۔ دین اسلام میں کامیابی نتیجے کے ظہورکانام نہیں،بلکہ جدوجہدصرف کرناہی کامیابی ہے ، جدوجہد سے اجروثواب کا سلسلہ شروع ہوجاتاہے،اور اگر نتیجہ برآمد ہوجائے تو وہ نور علی نورکے مصداق ہوتاہے۔ منہج سے وفاداری: وہ انبیاء بڑے کامیاب ہیں، جوقیامت کے دن اکیلے کھڑے ہوں گے، کیونکہ انہوں نے کم ازکم منہج سے وفاداری کی،منہج کواپنے ہاتھ میں نہیں لیا، منہج کو قربان کرنے کی کوشش نہیں کی،بلکہ منہج سے پوری وفاداری کے ساتھ دعوت کا فریضہ انجام دیتے رہے، اگرکوئی اسلام قبول نہیں کرسکا، تو اس میں ان کاکوئی دوش نہیں، کوئی کوتاہی نہیں، وہ توکامیاب ہیں، انہوں نے پوری زندگی منہج کوتھامے رکھا،منہج پرسودے بازی نہیں کی، کچھ لے لو اور کچھ دے دو، کچھ مان لو ،کچھ منوالو!نہیں! وہ توحیدکااٹل پہاڑ تھے ،ٹھوس پہاڑتھے،کوئی مانے یا نہ مانے، ہمیں چاہئے کہ ہم بھی اس کوسمجھیں، کامیابی اللہ کے اصولوں اور اللہ کے بیان کردہ عقیدے کے ساتھ مشروط ہے، اوامرونواہی کے ساتھ وفاداری یہی کامیابی کی کلید ہے۔
Flag Counter