Maktaba Wahhabi

72 - 213
تھے، کیونکہ جھوٹ ایک برائی،ایک خامی اور ایک عیب تھا، یہ بات وہ اچھی طرح جانتے اور پہچانتے تھے،حالانکہ وہ جاہلی معاشرہ تھا۔ جھوٹ کی مذمت: اس سے جھوٹ کی برائی اورمذمت ثابت ہوتی ہے، اس لئے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’المؤمن لایکذب‘‘مومن سے توقع ہے کہ وہ ہرگناہ کرسکتا ہے،لیکن جھوٹ نہیں بول سکتا، ایک شخص اگرمومن ہے اورجھوٹ بھی بولتاہے، تو اسے اپنے ایمان پر نظرِ ثانی کرنی چاہئے،کیونکہ مومن جھوٹ نہیں بول سکتا۔ ’’إیاکم والکذب، فإن الکذب یھدی إلی الفجور، وإن الفجور یھدی إلی النار‘‘©[1] جھوٹ سے بچو!اس لئے کہ جھوٹ گناہوں کا راستہ کھولتاہے، ایک جھوٹ سے گناہوں کے کئی دروازے کھل جاتے ہیں اوربندہ بہت سے گناہوں میں ملوث ہوسکتا ہے اورجھوٹ جب گناہوں کے راستے کھولے گا،توگناہوں سے جہنم کے کئی دروازے کھل جائیں گے،یعنی جھوٹ وہ گناہ ہے، جوبندے کیلئے جہنم کا راستہ ہموار کردیتا ہے، فرمایا:
Flag Counter