Maktaba Wahhabi

57 - 213
صلح کی خبرآگئی ،تو اب لوگ جوق درجوق گھروں سے نکل کر اسلام قبول کرنے مدینے پہنچ رہے ہیں۔ دعوت دین میں وسعت: اس عرصے میں کتنے لوگ مسلمان ہو ئے؟ اس کااندازہ اس بات سے لگایئے کہ چھ ہجری میں جب نبی علیہ السلام حدیبیہ کیلئے گئے،تو آپ کے ساتھ پندرہ سو صحابہ تھے اور اس کے دوسال بعد آٹھ ہجری میں جبکہ کفارِقریش اپنا معاہدہ توڑچکے تھے،جس کے نتیجہ میں اللہ کے پیغمبر علیہ السلام نےاُن پرحملہ کردیا اورمکہ فتح ہوا،تو اس سفر میں پیغمبر علیہ السلام کے ساتھ دس ہزار مجاہدین تھے،یعنی آج سے دوسال پہلے پندرہ سوتھے اوردوسال بعد دس ہزار ہوگئے۔لوگوں کا اسلام قبول کرکے مدینے آنا اورجوق درجوق اسلام میں داخل ہونا، یہ صرف دعوت کانتیجہ ہے۔ توصحابہ کہتے ہیں کہ یہ اصل فتح ہے،کیونکہ ہماری دعوت کا راستہ کھل گیا ہے اور لوگ اپنے گھروں سے نکل کر مدینے آرہے ہیں اور مدینے کی حدود وسیع ہورہی ہیں۔ کسی کافر کا اسلام قبول کرنااس کے قتل ہونے سے بہتر ہے: چنانچہ پیغمبر علیہ السلام کافرمان ہے: ’’إسلام رجل واحد أحب إلی من قتل ألف کافر۔[1]
Flag Counter