Maktaba Wahhabi

58 - 213
کہ ایک شخص کا اسلام قبول کرنا،میرے نزدیک ایک ہزار کفار کوقتل کرنے سے بہتر ہے۔ یعنی میری تلوار سے ایک ہزار کافرقتل ہوں،اس سے بہتر ہے کہ میری دعوت سے ایک کافر اسلام قبول کرلے،اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ قتل ہوکر کافر نے جہنم میں جانا ہے اور اسلام قبول کرکے جنت میں جانا ہے اور یہ چیز بہتر اور افضل ہے۔ دوسری وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ کفارکاقتل ہونا،کفار کی موت ہے ،جبکہ کفار کا اسلام قبول کرلینا کفر کی موت ہے،اور یہی قتال سے مقصود بالذات ہے،فرمانِ باری تعالیٰ ہے:[وَقَاتِلُوْہُمْ حَتّٰي لَا تَكُوْنَ فِتْنَۃٌ وَّيَكُوْنَ الدِّيْنُ كُلُّہٗ لِلہِ۝۰ۚ ][1] ترجمہ:ان مشرکین سے اس وقت تک لڑتے رہوجب تک فتنہ ختم نہ ہوجائے اور اللہ تعالیٰ کا دین قائم نہ ہوجائے۔ اس لیے سب سے اونچا مقام، دعوتِ دین کا مقام ہے: [قُلْ ہٰذِہٖ سَبِيْلِيْٓ اَدْعُوْٓا اِلَى اللہِ عَلٰي بَصِيْرَۃٍ اَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِيْ۝۰ۭ وَسُبْحٰنَ اللہِ وَمَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ۝۱۰۸ ][2] ترجمہ:آپ کہہ دیجئے میری راه یہی ہے۔ میں اور میرے متبعین اللہ کی طرف بلا رہے ہیں، پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ۔ اور اللہ پاک ہے اور میں مشرکوں میں نہیں ۔
Flag Counter