Maktaba Wahhabi

147 - 213
ماسوی اللہ کی نفی اور انکار نہ ہو، اللہ تعالیٰ نے اپنی توحید کی بات جہاں بھی کی، ان دونوں معانی ( نفیاً واثباتاً )کے ساتھ کی ہے ،فرمایا: [لَآ اِكْرَاہَ فِي الدِّيْنِ۝۰ۣۙ قَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ۝۰ۚ فَمَنْ يَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَيُؤْمِنْۢ بِاللہِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰى۝۰ۤ لَاانْفِصَامَ لَہَا۝۰ۭ [1]جوطاغوت کاانکار کرے گا اور ایک اللہ پر ایمان لائے گا،نفی کیاہے؟ہر طاغوت کاانکار نفی ہے،جتنی سرکاریں لوگوں نے بنارکھی ہیں، ان سب کاانکار اور سب کی نفی کرنا، اور اثبات کیاہے؟[وَيُؤْمِنْۢ بِاللہِ]ایک اللہ پرایمان لے آئے اور اس کی توحید کو مان لے،اس نفی اوراثبات دونوں کے مجموعہ کے ساتھ توحید قبول کرنے کا صلہ کیاہے؟ [فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰى۝۰ۤ لَاانْفِصَامَ لَہَا۝۰]اس نے ایک مضبوط سہارے کو تھام لیا، ایسا مضبوط سہارا کہ جوکبھی ٹوٹے گاہی نہیں، وہ بہت مضبوط پناہ میں آگیا اور ایک بڑے محفوظ قلعے میں آگیا،اسے کوئی نقصان نہیں دے سکتا، کیونکہ اللہ اس کے ساتھ ہے، اس کامنہج صحیح ہوگا،اس کاعقیدہ صحیح ہوگا، جب یہاں مکمل درستگی ہوگی، تو اللہ ساتھ ہے، پھر د نیا کی کوئی طاقت اس کونقصان نہیں پہنچاسکے گی۔ کلمے کافہم: تو اس کلمے کایہ فہم ابوسفیان کوحاصل تھا کہ ’’لاالٰہ الا ﷲمحمد رسول اللہ‘‘ اس کامعنی یہ ہے کہ صرف ایک اللہ کی عبادت کرو، کسی کوشریک نہ ٹھہراؤ،اورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ
Flag Counter