Maktaba Wahhabi

117 - 213
طور پرنقصان پہنچانے میںکامیاب ہوئے، یعنی کبھی ہم کامیاب ہوئے ،یہ اشارہ جنگ احد کی طرف ہے اور کبھی وہ کامیاب ہوئے ،یہ اشارہ جنگ بدر کی طرف ہے، ان کی کامیابی مستقل کامیابی نہیں تھی، وہ نقصان پہنچانے میںکامیاب ہوئے،لیکن بالآخر جوانجام کارتھا، وہ کفار کی شکست کی صورت میں تھا، اس واقعہ کوبیان کرنے میںبھی اس سے غلطی ہوئی،کیونکہ عارضی طورپرکچھ نقصان پہنچانے میں وہ ضرور کامیاب ہوئے،لیکن جنگ احدکاجونتیجہ تھا،وہ مسلمانوں کی فتح کی صورت میں ظاہر ہوا اوربالآخر کفارکوہزیمت وشکست ہوئی اور وہ شکست خوردہ ہوکربھاگے۔ ہرقل کاتجزیہ: ہرقل نے اس پرکیا تبصرہ کیا؟بڑا منہجی نکتہ ہے، اس نے کہا:’’الرسل تبتلی ثم تکون لھم العاقبۃ‘‘ یہ بات بھی درست ہے،یہ مت سمجھو کہ اسلام کوہمیشہ فتح ہوتی ہے، نقصان نہیں ہوتا،نقصان ہوتاہے، شہادتیں ہوتیں ہیں،کیوں؟ ’’الرسل تبتلی‘‘ رسولوںکی آزمائش ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ اپنے انبیاء کوآزماتا اور ان کاامتحان لیتا ہے، جو ان کے ساتھی ہوتے ہیں، انہیں بھی چیک کرتا اوران کابھی امتحان لیتاہے، وہ جھنجھوڑے اورآزمائے جاتے ہیں، وہ تکلیفوں،فاقوں اورسختیوںمیں مبتلا کئے جاتے ہیں،’’ثم تکون لھم العاقبۃ‘‘اورپھرجب وہ بھرپور صبر کرنے میں کامیاب ہوجائیں، تو اللہ تعالیٰ بالآخر انجام کار ان کے حق میں فرمادیتاہے اورپھر ان کو کامیابیاں عطافرمادیتا ہے،لیکن ابتداء میں رسولوں کوبھی
Flag Counter