Maktaba Wahhabi

207 - 213
محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچےہیں، لیکن میں نے قبول نہیں کیا،ایک چنگاری جل گئی اور ایک یقین پیدا ہو گیا کہ یہی سچائی اورصداقت ہے، یہ اللہ کاسچانبی ہے،جس نبی کوہم تکلیفیں دیتے ہیں، ان کے راستے میں کانٹے بچھائے، گڑھے کھودے، تین تین سال سوشل بائیکاٹ کیا، سجدے کی حالت میں اوجھڑی پھینکی، ساتھیوں کو ان کے سامنے مارا اور تنگ کیا، ان پر کھولتا ہوا پانی ڈالا،ہم اس کوجادوگر اوردیوانہ کہتے رہے، لیکن ہرقل کے ایوانوں کا لرزہ اس بات کاشاہدِ عدل ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچاہے، میرے دل میںیقین کی چنگاری روشن ہوگئی اوررفتہ رفتہ یہ آگ بڑھتی گئی:’’حتی أدخل ﷲ علی الاسلام‘‘ حتی کہ اللہ نے مجھ پر بھی اسلام داخل کردیا اورمیں نے اسلام قبول کرلیا۔ لمحۂ فکریہ: تویہ اس خط کامتن ہے، جوہرقل کے دربار میں پڑھاگیا ،یہ خط حقیقت میں ایک دعوت ہے ،جس میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے روم کے بادشاہ کودعوت دی، تویہ دعوت کن امورپر مشتمل ہے؟ یہ ان تمام لوگوں کیلئے لمحۂ فکریہ ہے،جو اللہ کے علاوہ دوسروں کوپوجتے ہیں، یہ درگاہیں ،یہ قبریں ،یہ آستانے ،یہ قبے اوریہ تقلید شخصی کے بت ان سب کو توڑ کردین خالص کی طرف آجاؤ،ایک اللہ کی عبادت ہواورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی غلامی اور آپ کی اطاعت ہو، اس خط نےان تمام علائق کوتوڑ پھوڑدیااورحق کوواضح کردیا اورمنہج صدق بتادیا۔ منہج حق یہ ہے کہ معبود حق صرف ایک اللہ ہے، باقی سب معبود باطل ہیں اور
Flag Counter