اس میں ۔‘‘[1]
رکوع میں جاتے اور اُٹھتے وقت رفع الیدین :حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :
((رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا قَامَ فِی الصَّلٰوۃِ رَفَع))
((یَدَیْہِ حَتّٰی تَکُوْنَا حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ وَکَانَ یَفْعَلُ ذٰلِکَ حِیْنَ یُکَبِّرُ لِلرُّکُوْعِ، وَیَفْعَلُ ذٰلِکَ اِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِں الرُّکُوْعِ))
’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب نماز میں کھڑے ہوتے تو رفع الیدین کرتے یہاں تک کہ آپ کے دونوں ہاتھ کندھوں کے برابر ہو جاتے اور اسی طرح آپ (رفع الیدین) اس وقت کرتے جب رکوع کے لیے اللہ اکبر کہتے اور جب اپنا سر رکوع سے اُٹھاتے تو اُس وقت بھی یہ (رفع الیدین) کرتے۔‘‘[2]
اِس حدیث میں تکبیر تحریمہ، رکوع میں جاتے وقت اور رکوع سے سر اُٹھاتے وقت، تین موقعوں پر رفع الیدین کا اثبات ہے اور چوتھی مرتبہ آپ جب دو رکعت پڑھ کر تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے تو ہاتھ باندھنے سے قبل رفع الیدین کرتے۔[3]
ملحوظہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب امام ((سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ)) کہے تو تم کہو: ((رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ)) ‘‘ اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے سر اُٹھایا اور کہا: ((سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ))تو ایک آدمی نے کہا: ’رَبَّنَا وَلَکَ الٖحَمْدُ … مُبَارَکًا فِیْہِ‘ (تک) تو نماز سے فراغت کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کی تحسین کی اور فرمایا:
|