Maktaba Wahhabi

155 - 213
بھی چھا چکا ہے،ہم نے دیکھا’’یخاف منہ ملک بنی الأصفر‘‘ دنیاکے سارے سونے کا مالک بادشاہ اورسلطنت روم کا فرماں رواں اس سے ڈررہا تھا، ہم نے اس کی پیشانی پر پسینہ دیکھا، اس کامعنی ہے کہ ابن ابی کبشہ کامعاملہ یہاں چھاچکااورغالب آگیا ہے، یہ دوسرے کافر کاتبصرہ تھا، پہلے کافر نے کیاکہا کہ اگریہی دعوت ہے،تو عنقریب اس تخت پرمحمد( صلی اللہ علیہ وسلم )کاقبضہ ہوگا۔ غلبۂ دین کامنہج: یہ بات آپ نوٹ کرلو اور دنیاوالو سن لو!غلبے کا کلیہ اور اساس،دعوتِ توحید ہے، ایک اللہ کی توحید، ہرقسم کے شرک سے بیزاری، ان بتوں سے،درختوں سے، حجر وشجر سے، ان درگاہوں سے مکمل بے زاری، یہ غلبے کاکلیہ اورکامیابی کی اساس ہے، اس دعوت کوصحیح معنی میں ایک کافر سمجھا، اس دعوت کے نتیجے کوصحیح معنی میں دوسرے کافر نے پہچان لیا، لیکن آج کے کلمہ گو لوگ نہ اس دعوت کوپہچانتے ہیں، نہ اس کے ثمرات کو سمیٹنے کے خواہش منددکھائی دیتےہیں۔ اقامتِ صلوٰۃ: سچی توحید اور پھر نماز کی پابندی،نماز کوئی سرسری نہیں، ’’یُقِیْمُوْنَ الصَّلوٰۃَ‘‘ ، أَقِیْمُوْاالصَّلوٰۃَ،نماز کوپڑھو ،نماز کوقائم کرو،[أَقِیْمُوْا]کا اصل معنی ہے سیدھا کرنا، ’’اقامت ‘‘کا اصل معنی کسی چیز کو سیدھا کرنا،یہ لفظ کہاں استعمال ہوتاہے ’’إقامۃ العود‘‘لکڑی کوسیدھاکرنا، جولوگ تیر بناتے ہیں ،وہ تیر بالکل سیدھا ہونا چاہئے ، اگر
Flag Counter