Maktaba Wahhabi

21 - 213
فوٹوحرام ہے،تصویر سازی اورہماری حالتِ زار۔ منہج سے وفاداری۔ تقلیدِ شخصی شرک ہے۔ عقیدہ کا معاملہ دوٹوک ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ کتاب حدیث ہرقل کی شرح پر مشتمل ہے،توضروی محسوس ہوا کہ حدیث ہرقل کا مختصر تعارف کرادیاجائے: صلحِ حدیبیہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف حکمرانوں کو دعوتِ اسلام پر مبنی خطوط لکھے تھے، ایک خط روم کے فرمانروا ہرقل کو بھی لکھا تھا، یہ ایک انتہائی جامع پرمغز اور دوٹوک خط تھا۔ ہرقل کیونکہ تورات وانجیل کی تعلیمات سے باخبر تھا اور تورات وانجیل میں پیغمبر آخرالزماں (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کے متعلق پیشین گوئیوں سے بھی مطلع تھا،بلکہ دیگر علماءِ یہود ونصاریٰ کی طرح نبی آخر الزماں کی آمد کا منتظر تھا، اس لئے اس نےخط ملنے کے بعد (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کے دعویٔ نبوت کی تصدیق کرنا چاہی،ہرقل ان دنوں شام میں تھا اور ابوسفیان (جوکہ اس وقت کافر تھا) بھی ایک تجارتی قافلے کے ساتھ شام میں آیا ہوا تھا، چنانچہ ہرقل نے اس قافلے کو اپنے دربار میں بلوایا اور ابوسفیان سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بابت نہایت اہم استفسارات کئے،جن کے ابو سفیان نے اپنے ساتھیوں کی موجودگی میں جوابات دیئے، اور آخر میں ہرقل نے ان جوابات پر انتہائی پرمغز اور بصیرت افروز تبصرہ کیا اور دل سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا معترف ہوگیا لیکن شومیٔ قسمت کہ محض اقتدار کی خاطر مشرف بہ اسلام ہونے کی سعادت دارین سے محروم رہا۔
Flag Counter