Maktaba Wahhabi

141 - 213
کے معنی کوہم سمجھیں اور اس کواپنائیں،جوانبیاء کے دین کے وارث اورداعی ہوتے ہیں، اس منہج کے حامل ہوتے ہیں، وہ انبیاء کی طرح جھنجھوڑے بھی جائیں گے،فاقوں میں ان کورہنا پڑے گا، تکلیفیں دی جائیں گی، گھسیٹیں جائیں گے، آزمائشیں آئیں گی، ان پرصبر کرناچاہئے، اللہ پاک کافرمان ہے: [اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّۃَ وَلَمَّا يَاْتِكُمْ مَّثَلُ الَّذِيْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ۝۰ۭ مَسَّتْہُمُ الْبَاْسَاۗءُ وَالضَّرَّاۗءُ وَزُلْزِلُوْا حَتّٰى يَقُوْلَ الرَّسُوْلُ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مَعَہٗ مَتٰى نَصْرُ اللہِ۝۰ۭ اَلَآ اِنَّ نَصْرَ اللہِ قَرِيْبٌ۝۲۱۴ ][1] ’’کیا تم یہ گمان کئے بیٹھے ہو کہ جنت میں چلے جاؤ گے، حالانکہ اب تک تم پر وه حالات نہیں آئے جو تم سے اگلے لوگوں پر آئے تھے۔ انہیں بیماریاں اور مصیبتیں پہنچیں اور وہ یہاں تک جھنجھوڑے گئے کہ رسول اور اس کے ساتھ کے ایمان والے کہنے لگے کہ اللہ کی مدد کب آئے گی؟ سن رکھو کہ اللہ کی مدد قریب ہی ہے ۔‘‘ تم کیاسمجھتے ہوجنت میں یونہی چلے جاؤگے؟نہیں اس وقت تک نہیں جب تک تمہارے اندرسابقہ لوگوں کی مثالیں نہ آجائیں، تم یہ سمجھتے ہو،جس روش پر قائم ہو جنت میں پہنچ جاؤگے؟ تم سوچو کہ تم نے جنت کیلئے ابھی کیاکیاہے؟جب تک سابقہ لوگوں کی مثالیں نہ آئیں، جن کوجھنجھوڑا گیا،فاقے برداشت کرنے پڑے، قتل اورزخم سے چور ہوناپڑا،
Flag Counter