Maktaba Wahhabi

275 - 277
۳۔ پھر اس کے بعد جب چیز کا سایہ اس سے دوگنا ہوجائے تو چار رکعت نماز عصر۔ ۴۔ سورج غروب ہونے کے فوراً بعد تین رکعات نماز مغرب۔ ۵۔ پھر اس کے بعد جب شفق کی سرخی غائب ہوجائے تو چار رکعت نماز عشاء۔ یہ نمازیں اللہ تعالیٰ کے سامنے اطاعت و تسلیم کا ایک رمز ہیں؛ جو مسلمانوں کے ساتھ با جماعت مساجد میں ادا کی جاتی ہیں۔بلا عذر یہ نمازیں گھر پر پڑھنا جائز نہیں ۔ ۲۔ پھران کے بعدزکواۃکادرجہ آتاہے۔اس کی مقدار2.5(یعنی اڑھائی) فیصدہے۔ مسلمان زکواۃ اپنے اس تمام مال سے نکالے گا جس پر ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہو؛ اور اسے فقیر مسلمانوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ یہی حال تجارتی اموال کا بھی ہے؛ اس میں سے بھی ایک سال بعد اسی نسبت سے زکواۃ نکالی جائے گی۔ ایسے ہی جب فصلیں کاٹی جائیں؛ تو اگر اس فصل کی زراعت بارش کے پانی سے ہوتی ہو تو اس میں دسواں حصہ ہے؛ اوراگراس کی آبپاشی کے لیے مزارع کو مشقت کو برداشت کرنی پڑتی ہو؛ تو اس پر بیسواں حصہ یعنی پانچ فیصد ہے۔ اور ایک فصل پر صرف ایک بار زکواۃ ادا کرنی ہوتی ہے؛ اس کا تکرار نہیں ہوتا۔ پہلی بار کااداکرنا کافی ہے۔ ایسے ہی اگر زکواۃ جانوروں کی ادا کرنا ہے؛ جیسے گائے؛ اونٹ یا بکری وغیرہ۔ تو ایک سال گزرنے کے بعد ان پر بھی ایک محدود نسبت کی زکواۃ ہے۔ یونہی رمضان کے آخر میں زکواۃ الفطر ادا کرناہوتی ہے جس کی مقدار اڑھائی کلو غرام غلہ ہے۔ یہ غلہ اس ملک کے اعتبار سے ہوگا جہاں پر انسان رہائش پذیر ہو وہاں کے فقراء میں تقسیم کردے۔ یہ مال پرعائد مجمل حقوق کا بیان تھا؛ جسے زکواۃ کہا جاتاہے۔ ۳۔ پھر اس کے بعد روزہ کا درجہ آتاہے۔ اس کا مطلب ہے کہ طلوع فجر سے پہلے سے لیکر غروب آفتاب کھانے پینے؛ جماع اورشہوات کے کاموں سے اپنے آپ کو روک کر رکھنا۔ رات کو یہ ساری چیزیں حلال ہوجاتی ہیں۔ رمضان کے روزے ایک ماہ ہوتے ہیں۔
Flag Counter