Maktaba Wahhabi

46 - 277
جب انہوں نے ڈالا تو لوگوں کی نظر بندی کر دی اور ان پر ہیبت غالب کر دی اور ایک بڑا جادو کر دکھایا ۔ہم نے موسیٰ علیہ السلام کو حکم دیا کہ: اپنا عصا ڈال دیجئے! سو عصا کا ڈالنا تھا کہ اس نے ان کے سارے بنے بنائے کھیل کو نگلنا شروع کیا ۔پس حق ظاہر ہو گیا اور انہوں نے جو کچھ بنایا تھا سب جاتا رہا۔پس وہ اس موقع پر ہار گئے اور خوب ذلیل ہو کر پلٹے۔اور وہ جو ساحر تھے سجدہ میں گر گئے۔ کہنے لگے:,, ہم ایمان لائے رب العالمین پر۔جو موسیٰ اور ہارون کا بھی رب ہے ۔فرعون نے کہا: تم میری اجازت سے پہلے موسیٰ پر ایمان لائے ہو؟ بیشک یہ سازش تھی جس پراس شہر میں تمہارا عمل درآمد ہوا ہے تاکہ تم یہاں کے باشندوں کو باہر نکال دو۔ سو اب تم کو حقیقت معلوم ہوئی جاتی ہے ۔میں تمہارے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹوں گا، پھر تم سب کو سولی پر لٹکا دونگا ۔انہوں نے جواب دیا : ہم مر کر اپنے مالک ہی کے پاس جائیں گے۔ اور تو نے ہم میں کون سا عیب دیکھا ہے بجز اس کے کہ ہم اپنے رب کے احکام پر ایمان لائے ہیں جب وہ ہمارے پاس آئے۔ اے ہمارے رب ہمارے اوپر صبر کا فیضان فرما اور ہماری جان حالت اسلام پر نکال۔‘‘ دوم :… حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا معجزہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نشانی بھی اسی جنس سے تعلق رکھتی تھی جس کام میں آپ کی قوم کو مہارت حاصل تھی۔ آپ کی قوم میں علمِ طب[میڈیکل] منتشر تھا۔ اوروہ اس علم میں اتنی ترقی کر گئے تھے کہ چند ایک بیماریوں کے علاوہ کسی چیز کا علاج ان کے لیے کوئی مشکل نہیں تھا۔ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام تشریف لائے تو آپ کی نشانی [معجزہ] یہ تھی کہ آپ مردوں کو زندہ کرتے؛ پیدائشی نابینے کو بینا کرتے اوربرص کے مریض کو اچھا کردیتے۔ یہ ایسے امراض تھے کہ قدیم و جدید طب ان کا علاج کرنے میں انتہائی دقت محسوس کرتی تھی۔ تو آپ کی قوم کو یہ علم ہوگیا کہ آپ جو کچھ کرتے ہیں وہ اس طب کی جنس سے نہیں ہے جسے وہ پہچانتے ہیں۔ اور یہ
Flag Counter