Maktaba Wahhabi

21 - 277
خالق حکیم کے شواہد حقیقت میں میں یہ محسوس کر رہا ہوں کہ ایسے انسان کے وجود کے متعلق مفروضہ قائم کرنا کہ جو اس حقیقت سے جاہل ہو؛ ایک عجیب و غریب مفروضہ ہے۔لیکن اس بحث و تحقیق کی ضرورت یہ ہے کہ ایسے مفروضوں کی بھینٹ چڑھنے والے لوگوں کی وجہ سے اس مفروضہ کے احتمال کو بھی باقی رکھا جائے۔ اول:… فطرت : انسان کا دل اپنے وجود کے حقائق و قضیہ سے غافل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ : کیا کبھی انسان کے ذہن میں سابقہ ذکر کردہ سوالات نہیں آئے؟ جواب:… نہیں۔ بلکہ کوئی دل ایسا نہیں پایا جاتا جس نے اس عالم موجودات میں اور مرنے کے بعد اپنے بارے میں نہ سوچا ہو۔ بلکہ ہر ایک دل میں یہ احساس اورشعور موجود ہے کہ اس کا ایک رب ہے جس نے اسے اوراس تمام کائنات کو پیدا کیا ہے۔لیکن یہ انسان بذات خود اس رب کی معرفت حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ وہ اس کے لیے کوئی مناسب راہ تلاش کرتا ہے۔ تاکہ اس عظیم خالق کی معرفت تک رسائی حاصل ہو سکے۔ اس کی تعظیم بجالائے اور اس کی قربت حاصل کرسکے ؛ اور اپنے تمام تر امور میں اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرسکے ۔ ٭ سو دل کبھی بھی اس حقیقت سے خالی نہیں ہوتا۔ لیکن معاشرتی اور خاندانی تربیت اس حقیقت کا رخ متعین کرتی ہے۔ یہ تربیت یا تو اس ایمان و احساس کو بڑھاتی ہے اور یا پھراس سے برسرپیکار ہوتی ہے اور اس پر پردہ ڈال دیتی ہے۔ پس انسان خود اپنے نفس پر بہترین گواہ ہے ۔ پس درایں صورت اس مسئلہ پر سب سے پہلی گواہ انسان کی فطرت ہے ۔یعنی یہ معاملہ
Flag Counter