Maktaba Wahhabi

148 - 277
اوردرستگی سے وابستہ ہوتی ہے۔ اول:… اللہ سبحانہ و تعالیٰ خالق و مالک کا تعارف بلا شک وشبہ انسان کو علوم ومعارف میں سے سب سے پہلے جس علم و معرفت کی ضرورت ہوتی ہے؛وہ اللہ تعالیٰکی معرفت ہے۔ اصل میں یہ معرفت ہر دل میں فطری طور پر موجود ہوتی ہے۔ لیکن یہ معرفت اجمالی ہوتی ہے تفصیلی نہیں ہوتی۔کیونکہ تفصیلی معرفت صرف انبیائے کرام علیم السلام کے واسطہ سے ہی معلوم ہوسکتی ہے۔ قرآن کریم نے اس معرفت کے بیان کا مکمل بیڑا اٹھایا ہے؛ اور ایسے بیان کیا ہے کہ عقل پر مکمل طور پر کھل کر واضح ہوگیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ بتادیا ہے کہ وہی اس کائنات کا خالق و مالک ہے۔ اسے پیدا کرنے میں اس کا کوئی شریک نہیں۔کائنات کی تمام تر مخلوقات کو انسان لے کر عالم وجود کے ایک ادنیٰ جراثیم تک کو صرف وہی اکیلا روزی دینے والا ہے۔اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی وہ ہستی ہے جس نے آسمانوں اور زمینوں کو سنبھال رکھا ہے۔ اوران کی حفاظت فرمارہاہے؛ نہ ہی یہ گرتے ہیں نہ ہی ان میں اضطراب پیدا ہوتا ہے۔ اوراللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی اس کائنات کی ہر ایک چیز کو جانتے ہیں۔ اور ان چیزوں کو بھی جانتے ہیں جو مستقبل میں پیش آئیں گی؛ کہ وہ کب اور کیسے پیش آئیں گی؟اور اس کائنات میں کوئی بھی کام اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم اور اجازت کے بغیر نہیں ہوتا ۔اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ وہ تمام امور جانتے ہیں جن کا انسان اظہار کرتا ہے یا پھر انہیں اپنے دل میں پوشیدہ رکھتا ہے۔ وہ ہر ایک چیز کو دیکھتا ہے اور ہر ایک آواز کو سنتا ہے۔ زمین و آسمان کی کوئی بھی چیز اس پر مخفی نہیں ہے۔ وہ طاقت ور اور غلبہ والا ہے؛ کوئی چیز اس پر غالب نہیں آسکتی۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنی مخلوق پر بڑے مہربان ہیں۔ ان کے گناہوں پر انہیں عذاب دینے میں جلدی نہیں کرتا۔ بلکہ انہیں مہلت دیتا ہے کہ وہ توبہ کرکے اس کی طرف رجوع کرلیں۔[ اگروہ توبہ کرلیں]تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان کی توبہ قبول فرماکر ان کے گناہ معاف کردیتے ہیں ؛ بھلے وہ گناہ کتنے ہی زیادہ کیوں نہ ہوں۔ اس کے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور مخلوق
Flag Counter