Maktaba Wahhabi

260 - 277
۲۔ مدینہ سے لوگوں کا نکل جانا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی تھی کہ مختلف شہر فتح ہوں گے۔ اور اہل مدینہ یہاں سے نکل کر ان شہروں میں رہائش اختیار کریں گے۔جیسے شام اور عراق کے شہر۔ حضرت سفیان بن ابی زہیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جب ملک شام فتح کیا جائے گا تو مدینہ سے ایک قوم اپنے اہل خانہ سمیت اپنے اونٹوں کو ہنکاتے ہوئے نکلے گی؛ اور مدینہ ان کے لیے بہتر ہے کاش کہ وہ لوگ جان لیں‘‘ پھر یمن فتح کیا جائے گا؛ تو پھر ایک قوم اپنے گھر والوں کو لے کر اپنے اونٹوں کو ہنکاتے ہوئے نکلے گی اور مدینہ ان کے لیے بہتر ہے کاش کہ وہ لوگ جان لیں۔‘‘ پھر عراق فتح کیا جائے گا تو مدینہ سے ایک قوم اپنے گھر والوں کو اور اپنے اونٹوں کو ہنکاتے ہوئے نکلے گی اور مدینہ ان کے لیے بہتر ہے کاش کہ وہ لوگ جان لیں۔‘‘[رواہ البخاری (1875) و مسلم (ح:496)] ۳۔ بلاد روم اور بلاد فارس کے فتح ہونے کی خبر۔ حضرت نافع بن عتبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک غزوہ میں شریک تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مغرب کی طرف سے ایک قوم آئی جن پر سفید اونی کپڑے تھے۔اوروہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ٹیلے کے پاس ملے۔ وہ کھڑے ہوئے تھے؛ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے۔ میرے دل نے کہا: تو بھی ان کے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان جا کر کھڑا ہو کہ کہیں وہ دھوکہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ ہی نہ کردیں ۔پھر میں نے کہا شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے کوئی راز کی بات کر رہے ہوں۔ بہر حال پھر میں ان کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور ان کے درمیان کھڑا ہوگیا۔ اور اسی دوران میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار کلمات یاد کیے جنہیں میں نے اپنے ہاتھوں پر شمار کرلیا۔ آپ نے فرمایا:
Flag Counter