Maktaba Wahhabi

78 - 277
مریم رکھا میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں۔پس اسے اس کے رب نے اچھی قبولیت بخشی اور اسے بہترین پرورش دی۔ اس کے کفیل زکریابنے؛ جب بھی زکریا علیہ السلام ان کے حجرے میں جاتے توان کے پاس روزی پاتے؛وہ پوچھتے مریم! تمہارے پاس یہ کیسے ؟ وہ فرماتی:یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے ، بیشک اللہ جسے چاہتے ہیں بے شمار روزی دیتے ہیں۔وہیں پر زکریا علیہ السلام نے اپنے رب سے دعا کی:میرے رب! مجھے اپنی طرف سے پاکیزہ اولاد عطاکر، بیشک تو دعا کا سننے والا ہے۔پس فرشتہ نے انہیں آواز دی،وہ حجرے میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے:بیشکاللہ آپ کو یحیی کی خوشخبری دیتا ہے جو اللہ تعالیٰ کے کلمہ کی تصدیق کرنے والا سردار ضابط نفس اور نبی ہے نیکو کاروں میں سے۔عرض کی:میرے رب! میرا بچہ کیسے ہو گا؟ میں بوڑھا اور میری بیوی بانجھ ؟ فرمایا :اسی طرح اللہ جو چاہے کرتا ہے۔عرض کی: اے رب! مجھے کوئی نشانی عطا کر ۔ فرمایا: نشانی یہ ہے کہ تین دن تک تو لوگوں سے بات نہ کر سکے گامگر صرف اشارے سے؛تو اپنے رب کا ذکر کثرت سے کر اور صبح شام اسی کی تسبیح بیان کرتا رہ ۔‘‘ یہ صدیوں پہلے گزرے ہوئے اس قصہ کی باریک و دقیق تفصیل ہے جوایک ایسی ہستی بیان کررہی ہے جو لکھنا پڑھنا نہیں جانتی۔یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ قرآن اللہ خالق سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ ہے جسے ماکان و مایکون کا علم ہے۔ ۲۔ حضرت مریم رضی اللہ عنہا کا قصہ پھر اس کے بعد حضرت مریم رضی اللہ عنہا کا قصہ بیان کیا؛ کیسے آپ اپنے اہل خانہ سے گوشہ نشین ہوئیں؛اورفرشتے کا آپ کے پاس آنا؛ اور آپ کی شرمگاہ میں پھونک مارنا؛ اور اس سے آپ حمل سے ہونا؛حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا حمل۔پھرجب درد زہ کا وقت آیاتوآپ ایک بہتی ہوئی نہر کے کنارے پر کھجور کے ایک تنے کے پاس تشریف لے گئیں۔آپ کو یہ حکم ملا کہ درخت
Flag Counter