Maktaba Wahhabi

266 - 277
انسان تھے؛ جو کہ لکھنا پڑھنا نہیں جانتے تھے؛ اور نہ ہی حقیقت میں آپ لکھے پڑھے تھے۔ اور ہم اس بات پر گفتگو کرتے ہیں کہ آج سے چودہ سو سال پہلے ایک ان پڑھ انسان نے یہ انتہائی گہری اور باریک معلومات لکھوائی ہیں جو کہ انتہائی حیران کن ہیں۔ اور اس کے ساتھ ہی انتہائی گہرے سائنسی علم سے تعلق رکھتی ہیں۔ میں ذاتی طور پر یہ بات تسلیم نہیں کرتا کہ یہ محض ایک اتفاقی بات ہو۔ کیونکہ اور بھی تو اس طرح کی باریک چیزیں ہیں۔ اور اس کے ساتھ ہی میں بحیثیت ایک ڈاکٹراس اعتراف میں کوئی باک محسوس نہیں کرتاکہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک الہام ہے؛ جو واضح دلائل کے ساتھ آپ پر وحی کی ہے۔‘‘[کتاب انہ الحق 59۔61] یہ اپنے فن کا اسپیشلسٹ ڈاکٹر اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ یہ صرف نبوت کااشارہ ہے ؛ کسی عام بشر سے اس طرح کی علمی بات کا ظاہر ہونا ممکن نہیں۔ کیونکہ اس میں ایسے باریک احوال بیان کیے گئے ہیں جن کی معرفت تک اس دور کے بشر کی رسائی نہیں تھی۔ ان امور تک بشر کی رسائی اس موجودہ سائنس کے دور میں ہوئی ہے۔ دہم :… آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤوں کی قبولیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اللہ تعالیٰ سے کسی چیز کی دعا فرماتے ؛تو اللہ تعالیٰ اکثر اس دعا کو قبول فرماتے ۔ اوروہ چیز ویسے ہی ہوجاتی جس کی آپ دعا کرتے ۔ خطبہ پڑھنے کے دوران میں ایک اعرابی کھڑا ہوا اور کہا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مال تباہ ہو گیا، بچے بھوکے مر گئے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے ہمارے حق میں دعا کیجئے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، اس وقت آسمان پر بادل کا ایک ٹکڑا بھی نظر نہیں آتا تھا، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے! کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے ہی تھے کہ پہاڑوں کی طرح بادل کے بڑے بڑے ٹکڑے امڈ آئے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے ابھی اترے بھی نہیں تھے کہ بارش شروع ہوگئی ؛ اور ایک ہفتہ تک بارش ہوتی رہی۔‘‘
Flag Counter