Maktaba Wahhabi

154 - 277
ب۔ وہ اخلاقیات قرآن نے جن سے منع کیا ہے: ۱۔ جھوٹ : اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن کریم میں جھوٹ بولنے سے منع کیا ہے اور اس کے انجام سے ڈرایا ہے۔اور جھوٹے لوگوں کی مذمت کی ہے؛ اور انہیں آخرت میں سخت عذاب کی وعید سنائی ہے۔ ۲۔ خیانت: قرآن کریم نے خیانت کرنے سے منع کیا ہے؛ اللہ تعالیٰ اس کو پسند نہیں کرتے۔ ۳۔ ظلم : قرآن کریم نے ظلم کرنے سے منع کیا ہے؛اورظالموں کو دھمکی دی ہے۔ اور کفر اور ظلم کو یکجا بیان کیا ہے۔ ۴۔ ٹھٹھہ ومذاق: قرآن کریم نے لوگوں کو حقیر جاننے اور ان کا ٹھٹھہ و مذاق اڑانے سے منع کیا ہے؛ اور ایسا کرنے والوں کو عذاب کی وعید سنائی ہے۔ ۵۔ تجسس: یعنی لوگوں کی باتیں سنی جائیں اور ان کے خفیہ اعمال و احوال جاننے کی کوشش کی جائے۔ یہ بھی انتہائی برا اخلاق ہے۔ قرآن کریم نے اس سے منع کیا ہے ۔ ۶: غیبت: اس سے مراد یہ ہے کہ لوگوں کی پیٹھ پیچھے ان کی متعلق ایسی باتیں کرناجنہیں وہ نا پسند کرتے ہوں۔ قرآن کریم نے اس سے منع کیا ہے۔ ۷۔ حسد: حسد یہ ہے کہ دوسرے سے نعمت کے زوال کی تمنا کی جائے۔ قرآن کریم نے اس کی مذمت کی ہے۔ اور حسد اور حاسدین کے شر سے پناہ مانگنے کا حکم دیا ہے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حسد کرنے سے منع کیا ہے۔ ۸۔ تکبر: اللہ تعالیٰ نے تکبر کرنے والوں کی مذمت کی ہے اور انہیں جہنم کی وعید سنائی ہے۔ ۹۔ زنا: قرآن کریم نے بتایا ہے زنا انتہائی درجہ کی اخلاقی گراوٹ ہے؛ اور یہ کہ مسلمان زنا نہیں کرتا۔اور جس انسان کے زنا کرنے پر چارآدمی گواہی دیدیں کہ انہوں نے اسے زنا کرتے ہوئے دیکھا ہے؛ تو اس کے لیے سزا مقرر کی ہے۔ ۱۰۔ شراب نوشی: شراب نوشی تمام برائیوں اور گندگیوں کی اصل جڑ ہے۔ اس میں کوئی
Flag Counter