Maktaba Wahhabi

31 - 277
مخلوقات کی ذمہ داریاں اس کائنات میں ہر ایک موجود چیز کا اپنا ایک کردار ہے؛ جسے وہ اپنی بقاء کے لیے ادا کر رہی ہے۔ مخلوقات میں کوئی بھی چیز ایسی نہیں پائی جاتی جس کا کوئی کام ہی نہ ہو۔پس سورج کا اپنا کام ہے…وہ کرہ ارضی پر گرمی اور روشنی بھیجتا ہے۔ چاند کا اپنا کردار ہے؛ لوگ [اس کی گردش پر مہینوں اورسالوں کا] حساب لگاتے ہیں۔ زمین کا اپنا کام ہے… جس نے اپنی پیٹھ پر اس عجیب انسان کو اٹھایا ہوا ہے۔ ایسے ہی ہوا کا اپنا کردار ہے۔یہ زندہ چیزوں اور نباتات وغیرہ تک آکسیجن پہنچاتی ہے۔ اور ان کی آوازیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتی ہے۔اور اپنے ساتھ بادلوں کو اٹھائے پھرتی ہے تاکہ سمندر سے دور دراز کے علاقوں میں بارش برسائے۔ ایسے ہی پانی ؛ نباتات ؛ اور درختوں کی اپنی اپنی ذمہ داریاں ہیں ۔ پس اس کائنات میں موجود ہر ایک جزء کا اپنا ایک کردار ہے جسے وہ ادا کررہا ہے۔ یہی نہیں بلکہ مخلوقات میں سے ہر ایک جزء کا اپنا ایک کردار ہے جس سے مل کر دوسرے اعضاء کے کام مکمل ہورہے ہیں۔ پس انسان اور حیوان اس ہوا کو آلودہ کرتے ہیں؛ جب کہ درخت دوبارہ اس ہوا کو کارگر بناتے ہیں۔ ایسے ہی انسان کے جسم میں اس کے ہر ایک عضو کا اپنا کام ہے۔ اس کی سماعت؛ بصارت؛ ناک؛ کان دل اور پھیپھڑے اور اس کے ہاتھ؛ بلکہ جسم میں موجود ہر ایک خلیے کا اپنا ایک کام اورنظام ہے جن کے فعال رہنے سے جسم اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ پس غورکیجیے! جب ہر ایک چیز کا اپنا ایک کردار ہے؛ جسے وہ اپنے وجود میں ادا کرتی ہے ؛ بلکہ ہر ذرے کا اپنا اپنا ایک کردار ہے؛ جسے وہ اپنے وجود میں ادا کرتا ہے۔ تو کیاانسان کا اس کے اپنے وجود میں بھی کوئی عمل او رکردار ہے یا وہ بغیر عمل کے یونہی بیکار ہے؟
Flag Counter