Maktaba Wahhabi

248 - 277
ابوالعاص رضی اللہ عنہ کی بیٹی اور آپ کی نواسی ؛آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی بیٹی کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر بیٹھا دیکھا۔جب آپ رکوع کرتے تو اسے نیچے بٹھا دیتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو پھر اسے اپنے کندھے پر بٹھا لیتے۔‘‘ [البخاری 516؛ مسلم 1164] ۶۔ جب آپ کی دختر آپ سے ملاقات کے تشریف لاتی ؛ تو آپ اس کے استقبال کے لیے کھڑے ہوجاتے؛ اس کا بوسہ لیتے؛ او راسے اپنے دائیں یا بائیں بیٹھا لیتے۔ حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ’’ میں نے چال چلن اور گفتگو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی کو نہیں دیکھا۔ جب وہ آپ کے پاس تشریف لاتیں تو آپ کھڑے ہوجاتے؛ان کا ہاتھ پکڑتے؛انہیں بوسہ دیتے اور انہیں اپنی خاص نشست پر بٹھاتے۔ اور جب آپ ان کے پاس تشریف لے جاتے تو وہ بھی آپ کے استقبال کے لیے کھڑی ہوتیں؛ ہاتھوں کا بوسہ لیتی؛ اوراپنی جگہ پر بیٹھاتی۔‘‘ [رواہ أبو داؤد 5212 ؛الترمذي 4039] ۱۔ اور جہاں تک آپ کے خدام کے ساتھ آپ کے حلم اور نرمی کا تعلق ہے ؛ تو آپ کے خادم خاص حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’میں نے دس سال تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی؛ آپ نے کبھی اف تک نہیں کہا؛ اور نہ ہی کبھی کسی کام کرنے پریہ پوچھا: کہ ایسا کیوں کیا؟ اور نہ ہی کبھی کسی کام کے نہ کرنے پر:یہ کہا کہ ایسا کیوں نہیں کیا۔‘‘ [رواہ البخاری5899 ؛ مسلم 5964] چہارم: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معاملہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ساتھ بہت ہی مہربان تھے۔ ان کی فضیلتوں کا اعتراف فرماتے؛ان کے ساتھ ملتے جلتے اور مذاق بھی کرتے۔ ان کے ساتھ
Flag Counter